Deobandi Books

ماہنامہ الحق نومبر 2013ء

امعہ دا

18 - 65
  قبلہ و کعبہ دارین دامت برکاتہم السلام علیکم ورحمۃ اللہ برکاتہ۔ایک ملفوف پرسوں ارسال خدمت کرچکا ہوں خدا کرے مل چکا ہو۔ پرسوں اورکل سہارنپور مولانا اسعد صاحب کی معیت میں دینی تعلیمی کانفرنس میں شرکت کی سعادت حاصل ہوئی ‘ رات کو جلسہ میں حضرت مہتمم صاحب مدظلہ کا خطبہ صدرات اور حضرت مجاہد ملت مولانا حفظ الرحمن کی تقریر سنی اورپھر کل مولانا ارشد سلمہ کے ساتھ دیوبند واپس ہوئے۔ جلسہ کی وجہ سے دارالعلوم کے اسباق ابھی تک بند تھے۔آج بروز بدھ ۵ جون کوا سباق شروع ہورہے ہیں اکثر اساتذہ وطلبہ آج تک پہونچ جائیں گے ۔ حضرت ؒ کے مکان پر قیام ہے ،حضرت مولانا فخر الدین شیخ الحدیث بھی یہیں رہتے ہیں۔ خانقاہ میں ساری رونق حضرت مولانا قاری اصغر علی صاحب مدظلہ کے دم خم سے ہے۔ وہ بے پناہ شفقت اور محبت کرتے ہیں۔حضرت مدنی ؒ کے صاحبزادے اور حتی کہ گھر والے تک ہر وقت ہمارے آرام کا خیال کرتے ہیں۔اپنے گھرسے بھی زیادہ سکون وراحت میسر ہے۔ حضرت مولانا ارشد میاں تقریباً ہروقت اور ہرجگہ ساتھ رہتے ہیں۔ یہ سب حضرت والا کی برکات ہیں۔ ورنہ مجھ جیسا کور علم وعمل اور اتنی سعادتیں کہاں ‘ وہی روحانی کیف اور چہل پہل ہے، مگر ان سب خوشیوں کے ساتھ ساتھ ہروقت یہ حسرت اوردرد دل میں اٹھتا ہے کہ حضرت اقدس ؒ کی حیات طیبہ میں وسائل ذرائع اورتعلقات کے باوجود ہم تہی دست اس متاع عظمی حاصل کرنے سے محروم رہے۔ تقریباً تمام ملازمین مطبخ وغیرہ پرانے ہیں۔ اور آپ حضرات کی یاد ان کے دلوں میں تازہ ہے ۔مولانا مبارک علی صاحب مدظلہ کل شام وطن سے واپس ہوئے‘ تفصیلی ملاقات نہیں ہوئی‘ بے حد کمزور ہوچکے ہیں ‘ انہوں نے آج اپنے ساتھ کھانا کھانے کی دعوت دی ہے ۔ حضرت مہتمم صاحب سے کل سہارنپورمیں جلسہ کے موقع پر ملاقات ہوئی تھی۔آج دیوبند تشریف لائے ہیں ،ان شاء اللہ ان کے مکان پر حاضری ہوگئی۔ مولانا اسعد صاحب کی مصروفیتں بے پناہ ہیں۔ جمعیت کی ساری ذمہ داریاں اور دوڑ دھوپ ان کے سر ہیں۔ خانقاہ میں بھی ان کے رشد و ہدایت کا سلسلہ جاری ہے ۔ آج مظفر نگر میں جمعیۃ کا اجلاس شروع ہوگا سب حضرات وہاں تشریف لے جارہے ہیں۔ مولانا اعزاز علی صاحب مرحوم کے صاحبزادہ سے ملا وہ بھی سلام فرماتے ہیں۔ ابھی تک دارالعلوم کے شعبوں اور دفاتر اساتذہ دیکھنے کا تفصیلی موقع نہیں ملا۔ کاش فرصت ہوتی توایک عرصہ یہاں رہ سکتا۔ گنگوہ اور تھانہ بھون جانے کا بے حد شوق ہے مگر ویزا نہیں اور بغیر ویزا اور رپورٹ کرنے کی ایک جگہ سے دوسرے جگہ نقل وحرکت مشکل ہوتا ہے پھر بھی کوشش ہے کہ یہ سعادت حاصل ہو۔ دو چار دن کے بعد ان شاء اللہ ایک دو یوم کے لئے دہلی جانا ہوگا اور پھر واپسی ہوگی ۔ان شاء اللہ ۱۰ ؍ جون کو تمام ملک کے اصحاب فکر وعمل اور اصحاب رائے کا آل مسلم کنونشن دہلی میں ہورہا ہے۔ صاحبزادہ ارشد اوران حضرات کا اصرار ہے کہ مسلم کنونشن میں ہمارے ساتھ شرکت کرلو تو سب اصحاب علم وفکر کو دیکھ لو گے ،یہاں بحمدللہ خیریت ہے۔ لو بہت چل رہی ہے ‘ دعا کا طالب ہوں ۔ سب متعلقین اور پرسان حال کو سلام مسنون ۔ یہ خط ناظم صاحب اور رفقاء کی خدمت میں بھی ہے۔        سمیع  الحق   دیوبند  ۵ جون ۱۹۶۱ء
Flag Counter