Deobandi Books

ماہنامہ الحق نومبر 2013ء

امعہ دا

15 - 65
 واحساسات نے اپنے فیاض اور مہمان نواز شیخ  ؒکے اس سکوت اور خاموشی اور عدم پذیرائی پرشکوہ کیا مگر عقل نے دامانِ دل تھام لیا کہ اس باب میں شکوہ کی کیا مجال ‘ہاں حاتم طائی کی قبر نے آکر ساتھ اترے ہوئے قافلے کی مہمان نوازی فرمائی تھی تو اسلام وآزادی کے ان شیروں نے بھی اپنے نو واردوں کی تواضع دلی سکون اور قلبی طمانیت اور روحانی وارفتگی سے بقدر ظرف مہمان فرمائی ۔ قلبی سکون میں ڈوبے ان حسرتوں اورمایوسیوں کے ساتھ ساتھ بہرحال اس سعادت کو بھی غنیمت سمجھا اورخدا کا شکر ادا کیا اپنی فلاح وسعادت کے لئے ان عبادکاملین کی روح پر فاتحہ خوانی کی بعد ازعصر خانقاہ میں خانقاہ کے چراغ آخرین اور حضرت شیخ  ؒکے محرم اسرار خادم خاص قاری اصغر علی صاحب مدظلہ بھی وطن سے پہونچے انہیں مولانا اسعد صاحب نے ہمارے آنے کی اطلاع دی تھی ان سے ملے اور پھر شام کو گاڑی سے سہارنپور ایک صاحب کی رہنمائی میں گئے۔
سہارنپور کانفرنس میں:     حکیم اسماعیل صاحب دہلوی ؒ کے مکان پر مولانا اسعد صاحب مدظلہ و دیگر مہمان موجود تھے‘مولانا سے ملنا ہوا اور کھانے سے فارغ ہوکر جلسہ گاہ گئے بعد از عشاء قاری محمد طیب صاحب کی صدارت میں کانفرنس شروع ہوئی۔ قاری صاحب کے خطبہ استقبالیہ سے قبل مولانا اسعد صاحب کی تعارفی تقریر اور شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب مدظلہ کے کلمات دعائیہ کے ساتھ تقریب کا آغاز ہوا۔ جلسہ میں حضرت مولانا حفظ الرحمن صاحب سیوہاری کی تقریر ہوئی اور بارہ ایک بجے کے قریب مولانا اسعد صاحب کے ساتھ کار میں رات کے آرام کے لئے مدرسہ مظاہر العلوم کی قدیم عمارت میں گئے۔ 
سہوہاری شیخ الحدیث مولانا زکریا قاری طیب مفتی مہدی حسن کی زیارت:  رات گزری ‘صبح حضرت الشیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب سے ملے ،ان کے مکان میں ان کی مجلس میں صبح کی چائے پی اورپھر حکیم اسماعیل صاحب دہلوی کے مکان میں گئے جہاں اکثر اکابر موجود تھے‘ یہاں حضرت مہتمم صاحب اور دارالعلوم دیوبند کے صدرمفتی مولانا مہدی حسن صاحب وغیرہ حضرات سے ملے اور پھر ان حضرات سے رخصت لیکر گاڑی سے دیوبند آئے ۔
شیخ الاسلام کے گھرپر قیام:  اورپھر آٹھ جون جمعرات تک دارالعلوم دیوبند میں حضرت شیخ  ؒ کے مکان پر قیام رہا۔ بزرگوں سے ملے، مدرسہ کی اجمالی سیاحت ہوئی، بزرگوں کی شفقتوں اور محبتوں سے مالا مال ہوئے، حضرت شیخ  ؒودیگر حضرات کے مزارات پر حاضری نصیب ہوتی رہی اورزہے نصیب ہرصبح وشام کی چائے کی نشست میں حضرت شیخ الحدیث مولانا فخر الدین احمد صاحب مراد آبادی اور حضرت قاری اصغر علی صاحب کی محبت وخلوص صحبت وشفقت سے متمتع ہوتے رہے۔۴ جون کی شام کو حضرت مہتمم صاحب نے مکان پر کھانے کیلئے بلایا ،دوڈھائی گھنٹے انکے فیوضات سُنے ،کھانے کی مجلس میں انکے صاحبزادوں اور جناب مولانا حامد الانصاری غازی بمبئی سے بھی ملاقات ہوئی۔
شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند کی اجازت حدیث :  اس دوران ۷جون کو حضرت شیخ الحدیث صاحب سے تبرکاً بخاری شریف کی چند عبارتیں سُنوا کر دعا لی اورسند حدیث کی خصوصی سند عنایت فرمائی۔ فللہ الحمدوالمنہ 

Flag Counter