Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2013ء

امعہ دا

58 - 65
محمد اسرار ابن مدنی  *
ماحول اور صحت
اسلام کے ترازو میں
اسلام ماحول کے تحفظ کا حکم دیتا ہے۔ ظلم اور فضول خرچی سے منع کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: {و لاتفسدوا فی الارض} (البقرہ ۔۶۰)  اور تم زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو۔ اسی طرح توازن سے بے پروا ہوکر ماحول کے استعمال میں سرکشی سے منع کرتا ہے اور ہر ایسے فساد سے جو حیوانات اور نباتات کی تباہی کا موجب ہو، اسلام اس سے سختی سے روکتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: {و لا تبغ فی الارض الفساد} (البقرہ ۔۲۲۲)  اور تم زمین میں فساد برپا کرنے کی کوشش نہ کرو۔{و اذا تولی سعی فی الارض لیفسدفیھا و یھلک الحرث و النسل} (البقرہ۔۲۲۲)  اور جب وہ پلٹتا ہے تو زمین میں فساد برپا کرتے ہوئے کھیتوں اور نسل کو تباہ کرنے کی کوشش کرتا ہے، حالاں کہ اللہ تعالیٰ کو فساد پسند نہیں ہے۔
	دوسری طرف اسلام ماحول کی اصلاح اور ترقی میں مفید ہر کام کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ شجرکاری سے ماحول صاف ستھرا رہتا ہے۔ حضرت خزیمہ بن ثابت ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا: ’’مسلمان جب بھی کوئی پودا لگاتا ہے یا کھیتی کو بوتا ہے اور پھر اس میں سے کوئی انسان یا جانور یا کوئی اور چیز کھاتی ہے تو اسے ضرور اجر ملتا ہے‘‘۔ (مسند شافعی‘ صحیح ابن حبان )
	اسلام ہر اس چیز سے جو کسی بھی شکل میں ماحول کو آلودہ کرے، اسے منع کرتا ہے اور اسے صاف ستھرا رکھنے کا حکم دیتا ہے۔ حضرت معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا: لعنت کی تین باتوں سے بچو۔پانی پینے کے مقامات، راستے کے درمیان اور سایہ میں پاخانہ کرنے سے بچو۔(ابودائود) اسی طرح ارشاد نبوی ؐ ہے: ’’راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانا نیکی ہے‘‘۔ (ابودائود) حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ؐ نے فرمایا: {الإیمان بضع و سبعون شعبۃ و أدناھا إماطۃ الأذی عن الطریق}  ایمان کی ستر سے زیادہ شاخیں ہیں ان کا آخری درجہ راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹادینا ہے۔ حضرت ابوذر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ؐ نے

___________________________
*	رفیق و معاون موتمر المصنفین جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک 

Flag Counter