Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2013ء

امعہ دا

50 - 65
مفتی غلام حسین *
جامعہ حقانیہ کے شعبہ تخصص فی الفقہ کا تعارف اور کارکردگی
مخفی علمی خزانوں کا تعارف:
	یہ درست ہے کہ ایک طرف تو انسانی دماغ نے فضاء کو محکوم بنایا اور زمین کا سینہ چیر کر اس کے خزانے نکال لائے۔ اور نئی ایجادات نے دنیا کی آنکھیں خیرہ کر ڈالے لیکن دوسری طرف اس وقت نہ اخلاق و اعمال کی پاکیزگی باقی رہی او رنہ عقائد و معاملات کی پختگی نہ دلوں میں اخلاص و للہیت کی روشنی رہی اور نہ سینوں میں امانت و دیانت کی جلوہ گری۔ مختصر یہ کہ انسان سب کچھ ہے مگر آدمیت سے کوسوں دور ہے۔
	اگر انسان کو انسانیت اور اشرف المخلوقات کے مرتبے پر فائز کیا تو وہ قرآن و سنت کے وہ بنیادی تعلیمات ہیں جو دنیا کے فقیر، درویش اور ادنیٰ نسب کے انسان کو ان خوبیوں، خوشیوں اور کامیابیوں سے نوازتا ہے۔ جو دنیا کے کسی اعلیٰ نسب اور بادشاہ وقت کو نصیب نہیں ہوتی۔
	یہی اسلامی تعلیمات ہیں جو معاشرہ کی بقاء قیام اور امن کا محور ہے۔
دینی مدارس کے قیام کا مقصد:
	قرآن و سنت اسلامی تعلیمات کا منبع ہیں دینی مدارس کا مقصد اسلامی تعلیمات کے ماہرین، قرآن و حدیث پر گہری نگاہ رکھنے والے علماء اور علوم اسلامیہ پر دسترس رکھنے والے رجال کار اورماہرین پیدا کرنا ہے جو آگے مسلمان معاشرہ کا اسلام سے ناطہ جوڑکر مسلمانوں میں اسلام کی ابدی صداقت کو اجاگر کرنے کا فریضہ انجام دیں۔
اور بلاشبہ یہی مدارس اپنے اس بلند مقصد کے حصول میں سو فیصد نہ سہی تاہم ایک بڑی حد تک کامیاب ضرور ہیں۔ اور حقیقت حال یہ ہے کہ آج دنیا کے کونے کونے میں ’’اللہ ہو‘‘ کی یہ پکار قال اللہ اور قال الرسول کی صدائیں اور برصغیر پاک و ہند میں خصوصاً اسلام کی جو روشنیاں نمایاں نظر آتے ہیں۔ درحقیقت انہی مدارس کا فیض واثر ہے۔
مفکر پاکستان شاعر مشرق علامہ محمد اقبال حکیم شجاع کے نام اپنے ایک خط میں مدارس کی اہمیت سے متعلق لکھتے ہیں:
___________________________
  *    شعبہ تخصص فی الفقہ و الافتاء جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک 

Flag Counter