Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2013ء

امعہ دا

5 - 65
      مرتب :  مولانا حافظ عرفان الحق اظہار حقانی*
عہد طالبعلمی میں مولاناسمیع الحق مدظلہ کے علمی منتخبات 
    ماخوذ  از  خود نوشت  ڈائری  ١٩٥٤ء    قسط (٢٤)  
عم محترم حضرت مولانا سمیع الحق صاحب دامت برکاتہم آٹھ نو سال کی نوعمری سے معمولات کی ڈائری لکھنے کے عادی تھے۔ ان ڈائریوں میں آپ اپنے ذاتی اور عظیم والد شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق  کے معمولات شب و روز اور اسفار کے علاوہ اعزّہ و اقارب ' اہل محلہ و گردوپیش اورملکی و بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والے احوال و واقعات درج فرماتے۔ آپکی اولین ڈائری ١٩٤٩ء کی لکھی ہوئی ہے ۔جس سے آپ کا ذوق او رعلمی شغف بچپن سے عیاں ہوتا ہے۔ احقر نے جب ان ڈائریوں پر سرسری نگاہ ڈالی گئی تو معلوم ہوا کہ جابجا دوران مطالعہ کوئی عجیب واقعہ 'تحقیقی عبارت ' علمی لطیفہ' مطلب خیز شعر ' ادبی نکتہ' اور تاریخی عجوبہ آپ نے دیکھا تو اسے ڈائری میں محفوظ کرلیا۔ اس پر دل میں خیال آیا کہ کیوں نہ مطالعہ کے اس نچوڑ اور سینکڑوں رسائل اور ہزارہاصفحات کے عطر کشید کو قارئین کے سامنے پیش کیا جائے جس سے آئندہ آنے والی نسلیں اور اسیرانِ ذوقِ مطالعہ استفادہ کرسکیں۔تاہم یہ واضح رہے کہ نہ تو یہ مستقل کوئی تالیف ہے اور نہ ہی شائع کرنے کے خیال سے اسے مرتب کیا گیا ہے ۔ اسلئے ان میں اسلوب کی یکسانیت اور موضوعاتی ربط پایا جانا ضروری نہیں………  (مرتب) 
____________________________
المجدّعُ فی اللّٰہ یعنی جس کے ناک اور کان اللہ کی راہ میں کٹے:	  حضرت سعد بن ابی وقاص کہتے ہیں کہ جنگ احد (شروع ہونے )سے پہلے مجھے حضرت عبداللہ بن جحش نے کہاکہ آئو مل کر خدا سے اپنی آرزوئوں کی دعا کریں۔میں نے کہا کہ اچھا ہم ایک کنارے ہوگئے۔پہلے میں نے دعا کی الہٰی جب کل دشمن سے مقابلہ ہو تو میرا مقابلہ ایسے شخص سے ہو جو حملہ میں بھی سخت ہواورمدافعت میں بھی پورا ہو۔ میں اوروہ لڑیں۔ میرا لڑنا تیرے لئے ہو پھر مجھے فتح ملے' میں اسے قتل کروں اور اس کا سامان لے لوں۔ میری اس دعا پر عبداللہ نے کہاکہ آمین۔ پھر عبداللہ نے اپنے لئے دعا کی ۔
اللھم الرزقنی غداً رجلاً شدیدا باسہ شدیداً حرزہ۔اقاتلہ فیک ویقاتلنی فیقتلنی ثم یا خذنی فیجدع انفی 
__________________________________
*	استاد جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک

Flag Counter