Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2013ء

امعہ دا

6 - 65
اذنی فاذا لقیتک قلت یا عبداللہ فیما جُدِعَ انفک واذنک فاقول فیک وفی رسولک فتقول صدقت۔(انتہیٰ)  
ترجمہ: ''اے اللہ آج ایسے دشمن سے مقابلہ ہو جو بڑا ہی سخت اورزور آور و غضب ناک ہو' محض تیرے لئے اس سے قتال کروں اور وہ مجھ سے قتال کرے بلآخر وہ مجھ کو قتل کرے اورمیری ناک اور کان کاٹے اور اے پروردگار جب تجھ سے ملوں اور تو دریافت فرمائے کہ اے عبداللہ یہ تیرے ناک اور کان کہاں کٹے؟  تو میں عرض کروں اے اللہ ! تیرے اور تیرے پیغمبر کی راہ میں اور آپ اس وقت یہ فرمائیں کہ سچ کہا۔ ''
سعد ابن ابی وقاص کا قول ہے کہ عبداللہ کی دعا قبول ہوئی۔ انکی دعا میری دعا سے بہتر تھی۔ اور بزرگوار اسی کیفیت سے شہید ہوئے۔ پھر سید الشہداء حضرت امیرحمزہ  کے ساتھ ایک قبر میں مدفون ہوئے۔(رحمة للعالمین ص٢١٢' ج ٢)
_____________ O _____________
مشاہیر تابعین  کے سنین پیدائش و وفات : حضرت سعید بن المسیب (١٤ ھ ۔ ٩٢ ھ) ۔ حضرت حسن بصری  (٢١ھ ۔١١٠ھ) ٭ حضرت ابن سیرین  (٢٣ھ ۔١١٠ھ)  حضرت عروہ بن زبیر  (٢٢ھ ۔٩٤ھ)
٭ حضرت زین العابدین  (٣٨ھ ۔٩٤ھ) ٭  حضرت مجاہد  (٢١ھ ۔١٠٤ھ) ٭  حضرت قاسم بن محمد بن ابی بکر  (٣٧ھ ۔١٠٦ھ)
شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب نجدی متوفی ١٧٩٢ء ۔١٢٠٦ھ:
ولادت تقریباً١١١٤ھ بمقام عینیہ جہاں ان کا خاندان رہتا تھا' ہوئی۔ آپ کے والد عبدالوہاب قاضی تھے' ١١٣٦ء میں حاکم شہر سے کچھ مخاصمت ہونے سے حُریملا چلے گئے' جہاں ١١٥٣ء میں وفات پائی ابتدائی علم و فقہ آپ نے والد سے حاصل کیا اور حدیث وکتاب کلام وغیرہ کا خود بھی مطالعہ کیا'آپ علم کے شوق میں حج کرتے ہوئے مدینہ بھی پہونچے جہاں آپ نے بڑے بڑے بلند پایہ محدثین سے فیض حاصل کیا،پھر اپنے وطن مالوف واپس ہوئے اور اصلاح کا کام شروع کردیا ' مدینہ میں آپ نے شیخ عبداللہ بن ابراہیم بن سیف سے علوم دینیہ حاصل کئے آپ کو شیخ علامہ محمد حیات سندی جوکہ محدثین کے سرخیل واہل سنت کے امام تھے ' سے بھی شیخ عبداللہ کی راہنمائی پر فیض حاصل کرنے کا موقع ملا مدینہ سے فراغت کے بعد آپ بصرہ آئے اور شیخ محمد مجموعی سے علم توحید حاصل کی' اور علی الاعلان بدعات ومنکرات کی مخالفت شروع کی۔بصرہ کے لوگوں نے آخرکار ان سے تنگ آکر عین دوپہر کے وقت نکال دیا' شدت گرمی وغیرہ سے آپ کو اپنی ہلاکت کا یقین ہوگیالیکن خدا نے نجات دی' شام جانے کا ارادہ کیا مگر قلت زاد کی وجہ سے والد کے ہاں حریملا گئے ' والد سے درس کا سلسلہ شروع کیا' بدعات کی مخالفت بدرجہ اتم ہوئی۔آخر باپ بھی عامی ہونے کی وجہ سے مخالف ہوگئے' باپ کی وفات کے بعد آپ نے پورے زور سے اپنی اسکیم شروع کی اور چند آدمی ساتھ ہوگئے یہاں سے ان کے مشن کا آغاز ہوتا ہے' اصلاح کی ابتداء اپنے شہر کے فسقاء وفجار سے کی جنہوں نے ان کے قتل کی ٹھانی لیکن آپ بچ گئے' آخر کار شیخ نے یہاں سے عینیہ ہجرت کی جہاں
Flag Counter