Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2013ء

امعہ دا

4 - 65
وجہ سے پاکستان گزشتہ ایک دہائی سے پرائی جنگ کا ایندھن بن رہا ہے۔
	پاکستانی عوام نے پرویز مشرف کی ظالم فاشسٹ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شرمناک دور اقتدار کے بعد بھاری اکثریت کے ساتھ مسلم لیگ ن پراعتماد کرتے ہوئے الیکشن میں واضح برتری دلوائی تھی کہ میاں نواز شریف صاحب پاکستانی عوام کے دُکھ اور مسائل پر مبنی سیاہ رات خصوصاً امریکی غلامی میں بندھے ہوئے ملک وملت کو حقیقی آزادی اور مسائل سے چھٹکارا دلائیں گے لیکن افسوس صد افسوس! کہ میاں صاحب اپنی پرانی خودغرضانہ فطرت ' خوئے غلامی اور اپنے غلام حکمران پیشرئوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے وائٹ ہائوس کی دہلیز پر گزشتہ دنوں ایک بار پھر سجدہ ریز ہوگئے اور اپنے وہ پرانے وعدے ایک بار پھر حسب سابق بھلا دئیے جس شرمناک طریقے سے باراک اوبامہ اور امریکیوں نے نوازشریف کو ڈیل کیا ہے وہ بھی ایک خوددار قوم کے رہنما کے شایان شان نہ تھا۔ اس حادثہ کے بعد اب حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیئں کہ امریکہ اور اس کی جنگ سے خود کو الگ تھلگ کردیا جائے اور تحریک طالبان پاکستان سے ازسرنو مذاکرات کے لئے مخلصانہ کوششیں پھر سے کرنی چاہیئں۔بہرحال حکومت پاکستان کو اب مزید تذبذب اور گومگو کی سیاست سے نکل کر کھل کر کوئی فیصلہ کرنا ہوگا۔ ایک دہائی تک امریکی بہادر کیلئے اپنے عوام کے خون بہانے کے بعد بھی امریکہ پاکستان کے خلاف سازشوں سے باز نہیں آرہا۔ اسکے ساتھ ساتھ پاکستان کیخلاف ہندوستان' افغانستان کی سازشیں بھی اپنے عروج پر ہیں اور یہ میاں صاحب کی دوستی کی پیشکشوں کا جواب کنٹرول لائن پر مسلسل فائرنگ اور بین الاقوامی سفارتی پلیٹ فارموں پر پاکستان کے خلاف ہرزہ گوئی اورپروپیگنڈوں کی شکل میں دے رہے ہیں۔ یوں تو حکمرانوں اور خصوصاً وزارت خارجہ کی ہرقسم کی سفارتکاری ہمیشہ سے ناکام چلی آرہی ہے لیکن اس تازہ واقعہ نے تو ایک بار پھرانکی شرمناک ناکامی قوم کے سامنے عیاں کردی ہے۔ چنانچہ امریکہ کے خلاف وفاقی حکومت کو فوری طور پر نیٹو سپلائی کی بندش کا فیصلہ کرنا چاہیے نہ کہ صوبائی حکومت کی طرف سے۔ گوکہ عمران خان نے قدرے جرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیٹو سپلائی کی بندش اپنی صوبائی حکومت کی قربانی اور آخری حدوں تک جانے کا بیان دیا ہے ۔ خداکرے کہ یہ بیان صرف جذبات کی حد تک نہ ہو بلکہ عملاً اس کا مظاہرہ ہونا چاہیے، اس سلسلے میں تقریباً تمام جماعتیں عمران خان کے فیصلے کا خیرمقدم کرتی ہیں اگر تحریک انصاف نے اس بار امریکہ کے خلاف کوئی عملی اقدام نہ اٹھایا تو ان کا سیاسی مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ ڈرون حملوں کے متعلق ایمنسٹی انٹر نیشنل کی تازہ چشم کشاہ رپورٹ اور دیگر شواہد اور تفصیلات نے پاکستان کے چہرے کو مزید داغدار کر دیا اور ساتھ ہی ثابت کر دیا ہے کہ امریکہ اور اسکی اتحادی طاقتیں پاکستانی وعالمی قوانین کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں اور انکی کوئی حیثیت نہیں۔ یقینا ان واقعات کے نتیجے میں حکمرانوں کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔    ع     قومے فروختند و چہ ارزاں فروختند …   

Flag Counter