Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2013ء

امعہ دا

39 - 65
ساتھ وہ سانحہ پیش آیا جو بقول مشہور مؤرخ علامہ ابن الاثیر پوری اسلامی ہی نہیں بلکہ انسانی تاریخ میںبھی پیش نہیں آیا ،اسلامی دارالخلافہ بغداد کی اینٹ سے اینٹ بجائی گئی اور اٹھارہ لاکھ مسلمان بیک وقت صرف بغداد میں شہید کردئیے گئے،ان کی لاشوں کی بدبو سینکڑوں میل دورملک شام میں دمشق تک پھیل گئی ۔
جہاں مسلمان مغلوب ہوئے وہاں اسلام غالب آیا:
لیکن ان سب واقعات کا آپ تجزیہ کریں گے تو آپ کو صاف نظرآئے گا کہ ایک طرف مسلمان مغلوب ہوئے تو دوسری طرف اسلام غالب آیا ، مشرق میں مسلمانوں کی مظلومیت نے مغرب میںاسلام کو اپنی تاثیر دکھانے کا موقع دیا،تاتاریوں نے مسلمانوں کو زیرکیاتو اسلام نے تاتاریوں کو اپنااسیر بنایااور کچھ ہی دنوں میں ظالم وسفاک تاتاری قوم خود حلقہ بگوش اسلام ہوگئی،آج افغانستان اور چیچینیا وغیرہ میں موجود مسلم مجاہدین ان ہی نومسلم تاتاریوں کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں،عہد صدیق اکبر ؓ  میں ان مذکورہ بالاگوناگوں مسائل کے باوجودجزیرۃ العرب کے باہر اسلام دوسری طرف اپنادائرہ وسیع کررہاتھا،جنگ جمل وصفین میں مسلمانوں کی خانہ جنگی کے باوجود اسی زمانہ میں اسلام ایشیاء وافریقہ سے نکل کر یوروپ وآسٹریلیا میں اپنے جھنڈے گاڑ رہاتھا، ۱۸۵۷؁ء میں مغلیہ سلطنت کے زوال کے ساتھ ہی پوری دنیا میں مسلمانوں کی سیاسی عمار ت کی چھت بیٹھ گئی اور ایک کروڑ ستاون لاکھ مربع کلومیٹر سے مسلم ممالک کا رقبہ ۴۵لاکھ مربع کلومیٹر میں آکر سکڑ گیا،روس ،امریکہ ،برطانیہ اورفرانس وغیرہ کی بندربانٹ میں دوتہائی مسلم ممالک کو ہڑپ کرلیاگیا،لیکن صرف دیڑھ سوسال میں یہ رقبہ جو ہم سے چھین لیا گیا تھا اس سے دوسوگنا رقبہ اللہ تعالی نے ہمیں واپس دیا،نتیجہ یہ ہے کہ اس وقت پوری دنیا میں رقبہ میں ۲۱فیصد کے ساتھ مسلم ممالک تین کروڑ سے زائد رقبہ کے مالک ہیں اور ۲۲۸ممالک میں ۵۸آزاد مسلم ممالک عالم اسلام کے پاس ہیںاورصرف گذشتہ ۳۷سالوں میں مسلمانوں کی آبادی میں ۳۹کروڑ کا اضافہ ہواہے،اسی طرح۱۱/ستمبر کے امریکی حادثہ کو لیجئے ،اس واقعہ کے حوالہ سے پوری دنیا میں مسلمانوں پر ظلم وستم ڈھائے گئے ،افغانستان کو تباہ وبرباد کیاگیا،عراق پر حملہ کیاگیا،ترکی کو نشانہ بنایاگیا،لیکن دوسری طرف آپ دیکھئے کہ اسی حادثہ نے یوروپ کی ایک بڑی تعداد کو اسلام کو سمجھنے پر آمادہ کیا،نتیجہ یہ ہواکہ گذشتہ ۱۳سالوں میں یورپ اورامریکہ میں جتنے لوگ حلقہ بگوش اسلام ہوئے اورقرآن مجید کی طلب میں اضافہ ہوا اتنے پچھلے پچاس سال میں نہیں ہوا،ان سطور کو تحریر کرتے ہوئے کل ہی یعنی ۲اکتوبر۲۰۱۳ءکو رائٹرکی عالمی یورپی نیوزایجنسی نے ایک ایسی خوش کن خبر نشر کی جس سے ہم جیسے کمزور ایمان والوں اور عالم اسلام کے حالات سے متاثراور دل برداشتہ وافسردہ لوگوں کا بھی غم ہلکاہوگیا،اس نے اکونامک ٹائمز کے حوالہ سے لکھا کہ امریکہ میں ۱۱؍ستمبر کے حادثہ کے بعد صرف برطانیہ میں گذشتہ تیرہ سال میں ایک لاکھ سے زائد برطانوی بندگان خدا نے اسلام قبول کیا اور اس وقت بھی سالانہ ۵۲۰۰؍لوگ صرف برطانیہ میں حلقہ بگوش اسلام ہورہے ہیں،دوسری طرف اس نے
Flag Counter