Deobandi Books

تقوی کے چار انعامات

34 - 42
لا تطعمہ و حلف الأضیاف أن لا یطعموہ قال ابو بکر: کان ہذا من الشیطٰن فدعا بالطعام فأکل و أکلو افجعلوا لایرفعون لقمة الا ربت من أسفلھا أکثر منھا فقال لامراتہ: یا اخت بنی فراس! ما ہذا؟ قالت: و قرّة عینی! انھا الآن لأکثر منھا قبل ذلک بثلٰث مرار فأکلوا و بعث بھا الی النبی ا فذکر أنہ أکل منھا (متفق علیہ، المشکوة٢/٥٤٤)
حضرت عبد الرحمن بن ابوبکرص کہتے ہیں کہ اصحاب صُفّہ مفلس لوگ تھے (جن کے خورد و نوش کا انتظام تمام مسلمان اپنی اپنی حیثیت و استطاعت کے مطابق کیا کرتے تھے، چنانچہ ایک دن رسول کریم  ا نے صحابہ سے فرمایا: جس شخص کے ہاں (اپنے اہل و عیال کے علاوہ) دو آدمیوں کا کھانا ہو وہ تیسرے شخص کو (اصحاب صفہ میں سے) لے جائے اور جس شخص کے ہاں چار آدمیوں کا کھانا ہو وہ پانچویں شخص کو (اصحاب صفہ میں سے) لے جائے، یا چھٹے شخص کو بھی لے جائے، (یہ سن کر) حضرت ابو بکر ص نے تین آدمیوں کو لیا اور خود نبی کریم ا کے ہاں کھایا اور پھر (کھانے کے بعد بھی آنحضرت ا کی خدمت میں رہے یہاں تک کہ عشاء کی نماز ہوگئی (نماز کے بعد بھی اپنے گھر نہیں گئے بلکہ) آنحضرت ا کے گھر چلے آئے اور اس وقت تک خدمتِ اقد س میں حاضر رہے، یہاںتک کہ نبی کریم ا نے (اپنے مہمانوں کے ساتھ) کھانا کھا لیا۔ اس کے بعد جب حضرت ابو بکر  ص اپنے گھر پہنچے تو رات کا کافیحصہ جو اللہ تعالیٰ نے چاہا، گذرچکا تھا۔ اور اس وقت تک نہ صرف ان کے اہل و عیال بلکہ ان کے مہمان بھی گھر میں بیٹھے ان کا انتظار کرتے رہے، گھر میں ان کے داخل ہوتے ہی، ان کی بیوی نے کہا: کس چیز نے آپ کو اپنے مہمانوں سے روک رکھا تھا (یعنی آپ نے گھر آنے میں اتنی تاخیر کیوں کی جبکہ یہاں آپ کے مہمان کھانے کے لئے آپ کے انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں؟) حضرت ابو بکر ص بولے: تو کیا تم نے اب تک مہمانوں کو کھانا نہیں کھلایا؟ بیوی بولیں: ان مہمانوں نے آپ کے آنے تک کھانا کھانے سے انکار کر دیا تھا (تاکہ کھانے میں ان کے ساتھ آپ بھی شریک رہیں) حضرت ابو بکر ص یہ سن کر اپنے گھر والوںپر سخت غضبناک ہوئے کیوں کہ ان کو یہ خیال گزرا کہ گھر والوں ہی کی کوتاہی ہے جو انھوں نے اصرار کر کے مہمانوں کو کھانا نہیں کھلایا چنانچہ انہوں نے (اپنی نارضگی کا اظہار کرنے کے لئے) کہا: اللہ تعالیٰ کی قسم! میں یہ کھانا ہر گز نہیں کھائوں گا پھر ان کی بیوی نے بھی قسم کھا لی کہ وہ اس کھانے کو ہر گز نہیں کھائیں گی اور مہمانوں نے بھی قسم کھائی کہ وہ بھی اس کھانے کو (یا تو مطلق یا تنہا) نہیں کھائیں گے پھر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
69 تقویٰ کی تعریف 3 1
70 فسق و فجور کی تعریف 3 1
71 تقویٰ کے انعامات 3 1
72 پہلا انعام 4 1
73 دوسراانعام 4 1
74 تیسرا انعام : 4 1
75 چوتھاانعام 4 1
76 تقویٰ کا پہلا انعام … اور … واقعات) 5 1
77 واقعہ نمبر ١ : درخت نے جگہ چھوڑ دی 5 1
78 واقعہ نمبر ٢ : اصحابِ غار کا واقعہ 6 1
79 واقعہ نمبر ٣ : لاٹھی میں روشنی پیدا ہوگئی 9 1
80 واقعہ نمبر٤ : حضرت سفینہ ص اور شیر کی فرمانبرداری 10 1
81 نمبر ٥ : امیر المؤمنین حضرت عمر ص کا دریائے نیل کے نام کھلا خط 11 1
82 واقعہ نمبر ٦ : باغ میں برکت کا قصّہ 12 1
83 واقعہ نمبر٧ : حضرت جُریج رحمہ اللہ تعالیٰ اور زنا سے براء ت 13 1
84 واقعہ نمبر٨ : حضرت ساریہ ص کا غیر متوقع طور پر دشمن پر غالب آنا 15 1
85 واقعہ نمبر ٩ : حضرت ابرا ہیم اورحضرت سارہ علیہما السلام کا دشمن سے خلاصی کا قصہ 15 1
86 واقعہ نمبر١٠ : حضرت ابرہیم ں کے ساتھ آگ میں اللہ تعالیٰ کی مدد کا قصہ 17 1
87 واقعہ نمبر ١١ : اللہ تعالیٰ نے مقروض کا قرض اس کے قرض خواہ تک پہنچا دیا 20 1
Flag Counter