Deobandi Books

تقوی کے چار انعامات

12 - 42
فرمانے لگے: اسلام اس (طرح کی احمقانہ اور ظالمانہ رسموں اور رواجوں ) کو برداشت نہیں کرتا، اسلام تو اس طرح کی سابقہ تمام رسوم و رواج کو مٹاڈالتا ہے۔ 
تو وہ لوگ اس کام سے بونہ (اور اس کے بعد) ابیب اور مسری کے مہینوں میں رکے رہے، اور دریائے نیل کا یہ حال تھا کہ بالکل خشک ہوچکا تھا، یہاں تک کہ  لوگ (قحط سالی کے خوف سے) علاقے چھوڑکر جانے لگے۔ حضرت عمرو بن عاص ص نے امیر المؤمنین سیدنا عمر ص کو یہ تمام صورتِ حال لکھ کربھیج دیا تو حضرت عمر نے جواب میں لکھا کہ آپ (نے جو اسلام کے اصول کے مطابق فیصلہ کیا تھا، اس کی وجہ سے آپ کی استقامت) آزمائش میں مبتلاء ہیں، اور میں اپنے اس خط میں ایک چھوٹا سا رقعہ بھیج رہا ہوں اسے دریا میں ڈال دیں۔
جب یہ خط حضرت عمرو بن عاص ص کے پاس پہنچا تو انہوں نے کھول کر اُس رقعہ کو پڑھا تو اس میں لکھا ہوا تھا: اللہ کے بندے مسلمانوں کے امیر عمر بن خطاب کی طرف سے اہلیان مصر کے دریا نیل کے نام! اما بعد ! (اے نیل سن!) اگر تو اپنی مرضی اور منشاء کے مطابق بہتا ہے تو خبردار آج کے بعد نہ بہنا، ہمیں تمہاری کوئی ضرورت نہیں۔ اور اگر تو واحد و قہار اللہ کے حکم سے بہتا ہے اور وہی وہ ذات ہے جو تجھے جاری رکھے ہوئے ہے تو ہم اسی ذات سے سوال کرتے ہیں کہ تجھے بہائے (اور اپنے بندوں کے نفع کے لئے تجھے جاری رکھے)۔ راوی کہتے ہیں کہ یہ رقعہ حضرت عمرو بن عاص ص نے دریا میں ڈال دیا، پھر جب ہفتہ کا دن ہوا تو لوگوں نے یہ حیرت انگیز نظارہ دیکھا کہ اللہ تعالی نے اپنی قدرت سے دریائے نیل کو ایسا جاری فرمایا کہ اس میں سولہ گز اونچائی تک پانی تھا۔ اور اللہ تعالیٰ نے اہلِ مصر سے اس خشک سالی کو آج تک کے لئے دور فرما دیا۔
واقعہ نمبر ٦ :  باغ میں برکت کا قصّہ
و عن أبی خلدة قال: قلت لأبی العالیة: سمع انس من النبی ا قال: خدمہ ا عشر سنین و دعا لہ النبی ا و کان لہ بستان یحمل فی کل سنة الفاکہة مرتین و کان فیھا ریحان یجیء منہ ریح المسک۔ 
		(رواہ الترمذی و قال: ہذا حدیث حسن، المشکوة ٢/ ٥٤٥) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
69 تقویٰ کی تعریف 3 1
70 فسق و فجور کی تعریف 3 1
71 تقویٰ کے انعامات 3 1
72 پہلا انعام 4 1
73 دوسراانعام 4 1
74 تیسرا انعام : 4 1
75 چوتھاانعام 4 1
76 تقویٰ کا پہلا انعام … اور … واقعات) 5 1
77 واقعہ نمبر ١ : درخت نے جگہ چھوڑ دی 5 1
78 واقعہ نمبر ٢ : اصحابِ غار کا واقعہ 6 1
79 واقعہ نمبر ٣ : لاٹھی میں روشنی پیدا ہوگئی 9 1
80 واقعہ نمبر٤ : حضرت سفینہ ص اور شیر کی فرمانبرداری 10 1
81 نمبر ٥ : امیر المؤمنین حضرت عمر ص کا دریائے نیل کے نام کھلا خط 11 1
82 واقعہ نمبر ٦ : باغ میں برکت کا قصّہ 12 1
83 واقعہ نمبر٧ : حضرت جُریج رحمہ اللہ تعالیٰ اور زنا سے براء ت 13 1
84 واقعہ نمبر٨ : حضرت ساریہ ص کا غیر متوقع طور پر دشمن پر غالب آنا 15 1
85 واقعہ نمبر ٩ : حضرت ابرا ہیم اورحضرت سارہ علیہما السلام کا دشمن سے خلاصی کا قصہ 15 1
86 واقعہ نمبر١٠ : حضرت ابرہیم ں کے ساتھ آگ میں اللہ تعالیٰ کی مدد کا قصہ 17 1
87 واقعہ نمبر ١١ : اللہ تعالیٰ نے مقروض کا قرض اس کے قرض خواہ تک پہنچا دیا 20 1
Flag Counter