پہلے ساحل پر آیا اور کوئی کشتی وغیرہ سواری تلاش کرنے لگا تاکہ وقت مقرر پر اپنے محسن کی رقم اس کو لوٹا سکے مگر کافی تلاش کے باوجود اسے کوئی سواری نہ مل سکی تو اس نے (موٹی سی )لکڑی کا ایک ٹکڑا لیا اور اس کو درمیان سے چیر کر اس میں ہزار دینار اور ایک خط اس آدمی کے نام لکھا پھر اس لکڑی کو اچھی طرح محفوظ کر کے بند کیا اور ساحل پر آگیا اور اللہ تعالیٰ کو مخاطب کر کے کہنے لگا: اے اللہ! تو اچھی طرح جانتا ہے کہ جب میں نے فلاں شخص سے ہزار دینار قرض مانگا تھا تو اس نے جب مجھ سے ضامن کا سوال کیا تو میں نے کہا کہ اللہ کی ضمانت کافی ہے، تو وہ تیری ضمانت پر راضی ہوگیا، پھر جب اس نے گواہ کا کہا تو میں کہا کہ اللہ تعالیٰ کی گواہی کافی ہے تو وہ تیری گواہی پر راضی ہوگیا۔ یا اللہ ! تو یہ بھی جانتا ہے کہ میں نے بڑی کوشش کی کہ مجھے کوئی سواری مل جائے تاکہ میں اپنے محسن کا مال اسے لوٹا سکوں لیکن مجھے سواری نہیں مل سکی، اے اللہ! اب میں یہ مال تیرے حوالے کرتا ہوں تو ہی اس کو اس کے مالک تک پہنچا دے۔ اتنا کہہ کر اس نے وہ لکڑی سمندر میں پھینک دی، یہاں تک کہ جب وہ لکڑی سمندر کی موجوں میں غائب ہوگئی، پھر وہ وہاں سے واپس لوٹ آیا اور ایسی سواری کی تلاش میں رہا جس وہ اپنے شہر سے نکل کر اپنے محسن کے پاس پہنچ جائے اور اس کی امانت لوٹائے۔
وہاں وہ دوسرا شخص وقت مقرر پر ساحل پر آیا اور سمندر کی راہ تکتا رہا کہ کب میرا مقروض قرض لوٹانے آئے گا، کافی دیر انتظار کرتا رہا کہ کوئی نہیں آیا، اتنے میں اس نے دیکھا کہ سمندر کی لہروں میں ایک لکڑی کا ٹکڑا بہتا چلا آرہا ہے، جب وہ ٹکڑا ساحل پر آلگا تو اس نے وہ ٹکڑا گھر میں جلانے کے ایندھن کے طور پر اٹھا لیا۔ گھر میں لاکر جب اس نے اس لکڑی کو چیرا تو اس میں سے ہزار دینار اور اس مقروض کا خط نکل آیا ۔
پھر کچھ عرصہ بعد وہ مقروض ہزار دینار لے کر اس کے پاس آیا اور تاخیر سے آنے کی معذرت کرتے ہوئے کہنے لگا کہ اللہ کی قسم میں نے بڑی کوشش کی کہ مجھے کوئی سواری مل جائے اور میں آپ کا مال وقت مقرر پر پہنچا سکوں مگر مجھے کوئی سواری نہیں مل سکی، اس نے کہ کیا آپ نے کوئی چیز میری طرف بھیجی تھی؟ مقروض نے کہا کہ میں آپ سے کہہ رہا ہوں کہ مجھے کوئی سواری نہیں مل سکی تھی (تو بھلا کیسے کوئی چیز آپ کی طرف بھیج سکتا ہوں؟) اس قرض دینے والے نے کہا کہ بس بے شک اللہ تعالیٰ نے تیری طرف سے قرض ادا کردیا جو تو نے لکڑی میں رکھ کر بھیجی تھی۔ یہ سن کر وہ آدمی اپنے ہزار دینار لے کر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے خوشی خوشی