حقوق الرجال (شوہر کے حقوق) |
ہم نوٹ : |
حقوق الرجال (شوہر کے حقوق) بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی، اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ تَبٰرَکَ الَّذِیۡ بِیَدِہِ الۡمُلۡکُ وَ ہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرُۨالَّذِیۡ خَلَقَ الۡمَوۡتَ وَالۡحَیٰوۃَ لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡغَفُوۡرُ 1؎معزز حاضرین، میری بیٹیو اور بہنو! اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک ہماری ہدایت کے لیے نازل کیا ہے،تاکہ ہر شخص زندگی اللہ کی مرضی کے مطابق گزارے۔ اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ سورۂ ملک میں ارشاد فرماتے ہیں کہ یہ دُنیا امتحان کی جگہ ہے اور اللہ نے ہم کو دنیا میں امتحان کے لیے بھیجا ہے، عیش کرنے کے لیے نہیں بھیجا، لہٰذا نفس وشیطان کے راستے میں چلنا اور اپنے مالک کو ناراض کرنا اور پھر قبر میں جا کر عذاب میں مبتلا ہونا نادانی اور عقل کے خلاف ہے۔ جینے کا ڈھنگ بتانے کا حق کس کو ہے؟ دُنیا میں کسی کو حق نہیں کہ ہم کو جینے کا راستہ بتائے، نہ امریکا کو، نہ افریقہ کو ، نہ روس کو،نہ جاپان کو،کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ بتائیں کہ ہم کس طرح زندگی گزاریں۔ جینے کا راستہ بتانے کا حق صرف اللہ تعالیٰ کو ہے اور اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے رسول خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ حق دیا ہے کہ وہ ہمیں جینے کا راستہ بتائیں۔ اللہ تعالیٰ کی مرضی پر چل کر ہی ہم دنیا اور آخرت _____________________________________________ 1؎الملک:1-2