حقوق الرجال (شوہر کے حقوق) |
ہم نوٹ : |
۴)کوشش کی جائے کہ پانچ سال سے نوسال تک کی عمر کی طالبات کو ناظرہ قرآنِ پاک ، حفظ قرآنِ پاک اور تعلیم الاسلام کے چار(۴)حصے اور بہشتی زیور تک کی تعلیم پر اکتفا کیا جائے۔اگر عالمہ نصاب پڑھانا ہو تو عربی کےمختصر نصاب سے تکمیل کرائیں، مگر شرعی پردے کا سخت اہتمام ضروری ہے، ورنہ لڑکیوں کے لیے بہتر یہ ہے کہ ناظرہ قرآنِ پاک، بہشتی زیور، حکایاتِ صحابہ وغیرہ پر اکتفاکیا جائے اور معلمات خواتین بھی باپردہ ہوں۔ ۵)عالمہ نصاب کی لڑکیوں کو شوہر کے حقوق وآداب کا اہتمام سکھایا جائے اور عالم شوہر کی تلاش اُن کے لیے ہو، ورنہ اگر غیر عالم ہو تو دیندار ہونے کی شرط ضروری ہے خواہ ڈاکٹر یا انجینئر ہو۔ ۶)پورے مدرسۃ البنات میں عورتوں کا رابطہ صرف عورتوں سے رہے۔مہتمم اپنی محرم یعنی مثلاً بیوی یا والدہ اور بہن سے دریافتِ حالِ تعلیمی یا دریافتِ حالِ انتظامیہ کرے۔ اگر اتنی ہمت نہ ہوتو مدرسۃ البنات مت قائم کرو اور مدرسہ بند کرو، دوسروں کے نفع کے لیے خود کو جہنم کی راہ پر مت ڈالو۔ مخلوق کے نفع کے لیے لڑکیوں یا عورتوں کوپڑھانا یا پردہ سے بھی بات چیت کرنا فتنہ سے خالی نہیں۔ تجربہ سے معلوم ہوا ہےکہ پردے سے گفتگو کرنے والے بھی عشقِ مجازی میں مبتلا ہوگئے، لہٰذا سلامتی کی راہ یہ ہے کہ خواتین سے ہر طرح کی دُوری رہے۔ ناخن پالش اور لپ اسٹک کا حکم ۱۱)دوسراضروری مسئلہ یہ بتانا ہے کہ جو عورتیں ناخن پالش استعمال کرتی ہیں تو جب تک وہ پالش نہیں چھوٹے گی نماز نہیں ہوگی کیوں کہ اس کی و جہ سے وضو نہیں ہوتا ۔ اسی طرح جب تک ہونٹوں سے لپ اسٹک نہیں چھوٹے گی وضو نہیں ہوگا، لہٰذا خوب سوچ لو اورایسے پالش کو نالش کردو، ایسی پالش پر لعنت بھیجو، اگر دل چاہتا ہے تو ناخن پر مہندی لگا لو ورنہ ناخن پالش سے وضو نہیں ہوسکتا۔ خو ب سمجھ لو! میری ماؤں ،بہنو، بیٹیو! خدا کے لیے اپنی جانوں پر رحم کرو، دوزخ کے عذاب سے اپنے کو بچاؤ ، کسی وقت بھی اللہ بلا سکتا ہے، موت آنی ہے، ایک نہ ایک دن سب کو قبرستان جانا