حقوق الرجال (شوہر کے حقوق) |
ہم نوٹ : |
مضمون ختم ہورہا ہے اور ہماری تقریر کی گاڑی اب اسٹیشن کے قریب پہنچ رہی ہے، لہٰذا عورتوں کے لیے کچھ نصیحتیں پیش کررہا ہوں: شوہر کو راضی رکھنا ۱)شوہر کو ناراض مت کرو، اس کے ساتھ بدتمیزی سے زبان مت کھولو، ورنہ تمہارا سارا حج، ساری عبادت بے کار ہوجائے گی۔ حدیثِ پاک میں ہےحضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جو عورت اپنے شوہر کی نافرمانی کرے اور اُس کا دل دُکھادے، اُس کے بلانے پر نہ آئے اور شوہر ناراض ہو کر سوجائے تو ساری رات اُس عورت پر لعنت برستی ہے۔ اِ س لیے شوہر کو ناراض مت کرو، کبھی غلطی ہوجائے تو معافی مانگ لو اور اس کو راضی کرلو، ورنہ رات بھر تم تسبیح پڑھتی رہو تو قبول نہ ہوگی۔ بعض اوقات بیوی دیکھتی ہے کہ شوہر تسبیح پڑھ رہا ہے تو وہ بھی تسبیح نکالتی ہے موٹے دانے کی،کہتی ہے کہ تم کیا ناراض ہو، میں بھی تسبیح ماروں گی، ایسا دانہ پڑھوں گی کہ تمہارے ہوش اُڑ جائیں گے، تم بڑے پیر صوفی بنتے ہو، ایسے موٹے دانے کی تسبیح اُلٹی پڑھوں گی کہ رونے کے لیے آنسو بھی نہیں ملیں گے۔ یہ آج کل مقابلہ چل رہا ہے۔ سوچ لو! ایسی باتوں سے شوہر کو ناراض کرنے سے رات بھر لعنت برستی ہے، لہٰذا بیویوں کو چاہیے کہ اپنے شوہروں کو راضی کرلیں، معافی مانگ لیں۔ ماں باپ سے شوہر کی شکایت نہ کریں ۲)اپنے ماں باپ کے یہاں جاکر اپنے شوہر کی شکایت مت کرو۔ اگر ماں باپ پوچھیں کہ تمہارا شوہر کیا تمہارے کپڑے بناتا ہے؟ تو یہ مت کہو کہ ہاں کچھ چیتھڑے بنا دیتا ہے اور اگر پوچھیں کہ تمہارے لیے جوتی لاتا ہے؟ تو یہ مت کہو کہ ہاں کچھ لیتڑے لے آتا ہے اور اگر پوچھیں کہ تمہارے لیے اچھے اچھے خوبصورت کچھ برتن لایا ہے؟ تو یہ مت کہو کہ ہاں کچھ ٹھیکرے لایا ہے۔ یہ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے وعظ میں سے میں نے انتخاب کیا ہے کہ عورتوں کے اندر ناشکری کا مرض ہوتا ہے۔ اور ناشکری بہت خطرناک چیز ہے۔ حضورپاک صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ بہت سی عورتیں شوہر کی ناشکری کرنے کی