حقوق الرجال (شوہر کے حقوق) |
ہم نوٹ : |
سے تعلق کی کمی کی بات ہے۔یہ شخص مخلص نہیں معلوم ہوتا۔ اگر اس کا ارادہ صحیح ہوتا ، اللہ تعالیٰ مُراد ہوتا تو فکر ہوتی کہ ہم یہ کیا کر رہے ہیں۔ ایسا شخص نفس کا غلام ہے،اللہ تعالیٰ کا صحیح بندہ ابھی نہیں بنا، ورنہ اس کو خدا ضرور یاد آتا کہ ہم یہ کیا کررہے ہیں جبکہ اللہ دیکھ رہا ہے۔ میرا ایک اُردو کا شعر سنیے! جو لوگ سمجھتے ہیں کہ مجھے کوئی نہیں دیکھ رہا ہے، یہ شعر خاص طور پر ان کے لیے ہے ؎جو کرتا ہے تو چھپ کے اہلِ جہاں سے کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے جب کوئی لڑکی کسی لڑکے کو یالڑکا کسی لڑکی کو دیکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ یہ دیکھ رہا ہے کہ یہ بے غیرت، بے حیا کیا کررہاہے۔ بخاری شریف کی حدیث ہے کہ کسی نامحرم کو، کسی کی ماں بیٹی کو دیکھنا آنکھوں کازِنا ہے،ایسے ہی عورتوں کا مَردوں کو دیکھنا، لڑکیوں کا لڑکوں کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنایہ آنکھوں کا زنا ہے، ان سے بات چیت کرنا زبان کا زِنا ہے۔ لیکن نفس کیا کہتا ہے کہ ارے! چند دن عیش کرلو، ایسے لوگوں کو قبر میں جانے کے بعد پتا چلے گا کہ اپنی زندگی کہاں ضایع کی ہے۔ بے حیائی کاجدید نام آج تو تم اپنے کو ماڈرن کہہ کر اپنے اُوپر فخر کررہے ہو کہ ہماری لڑکی بڑی ماڈرن ہے، کالج میں فرسٹ آتی ہے، اخباروں میں اُس کے فوٹو دیےجارہے ہیں، حد ہے بے شرمی کی کہ اخبارات میں اس کے فوٹو دیتے ہیں۔یہ کون لوگ ہیں؟یہ مسلمان بھائی ہیں، حاجی صاحب ہیں،تسبیح ہروقت ہاتھ میں ہے، لیکن بیٹی اگر فرسٹ ڈویژن میں پاس ہوئی تو اس کا نام اور اس کی تصویر اخبارات میں، ٹیلی ویژن میں دیتے ہیں۔ یہ کیا اسلام ہے؟ پردہ کی اہمیت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دو بیویاں ، ہماری مائیں بیٹھی ہوئی تھیں۔ حضرت عبداللہ ابنِ ام مکتوم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نابینا صحابی تشریف لائے تو حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیبیوں سے فرمایا اِحْتَجِبَا تم دونوں پردہ کرلو۔ ہماری دونوں