حقوق الرجال (شوہر کے حقوق) |
ہم نوٹ : |
ماؤں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)! اَلَیْسَ ھُوَ اَعْمٰی ؟کیایہ نابینا نہیں ہیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اَفَعُمْیَا وَانِ اَنْتُمَا اَلَسْتُمَا تُبْصِرَانِہٖ 5؎ اے میری دونوں بیبیو! کیا تم بھی اندھی ہو؟ کیا تم بھی نہیں دیکھتی ہو؟ اللہ اکبر! حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کو اندھے صحابی سے پردہ کروایا۔ جتنا گناہ مَردوں کو نامحرم عورتوں کو دیکھنے سے ہوتا ہے، عورتوں کو بھی حرام ہے کہ غیر مَردوں کو دیکھیں۔ اللہ کی طرف سے بندوں کی تین آزمایشیں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: اَلَّذِیۡ خَلَقَ الۡمَوۡتَ وَ الۡحَیٰوۃَ لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا اے عورتو اور مَردو! ایمان والو! سن لو کہ ہم نے تمہیں سینما، وی سی آر اور عیش کے لیے نہیں بھیجا ہے، ہم نے تمہیں امتحان کے لیے بھیجا ہے۔ لِیَبْلُوَکُمْ اَیُّکُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا تاکہ خدا تمہیں آزمائے کہ تم اپنی مرضی پر چلتے ہو یا اللہ کی مرضی اور اللہ کے حکم کے مطابق زندگی گزارتے ہو۔ علامہ آلوسی السیدمحمود بغدادی رحمہ اللہ تعالیٰ نے روح المعانی میں سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ نبوت سے جن پر قرآنِ پاک نازل ہوا، اس آیت کی تین تفسیریں نقل فرمائی ہیں۔ اے میری ماؤں ،بہنو!غور سے سنو۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لِیَبْلُوَکُمْ اَیُّکُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا تاکہ خدا تمہیں آزمائے،مَردوں کو بھی عورتوں کو بھی کہ کون ہے جو اچھے عمل کرتا ہے اور کون ہے جو نفس اور شیطان کی مانتا ہے اور گناہ گار زندگی، غفلت کی زندگی گزارتا ہے۔ اب اس آیت کی آپ لوگ تفسیر سنیے۔ عقل وفہم کی آزمایش ۱) اَحْسَنُ عَمَلًا کی تفسیر اوّل کیا ہے؟ _____________________________________________ 5؎جامع الترمذی:106/2، باب ماجاء فی احتجاب النساء من الرجال ،ایج ایم سعید