Deobandi Books

حقوق الرجال (شوہر کے حقوق)

ہم نوٹ :

12 - 42
بھی حال ہے۔ آج جوچودہ سال کے اٹھارہ سال کے ا چھے لگتے ہیں، کچھ دن کے بعد ان کے گال پچک جائیں گے، دانت باہر آجائیں گے، بال سفید ہوجائیں گے اور گیارہ نمبرکا چشمہ لگ جائے گا اور بڑے میاں ہو جائیں گے۔ اس پر میرا ایک شعر ہے    ؎
کمر  جھک  کے  مثل  کمانی  ہوئی
 کوئی  نانا   ہوا   کوئی  نانی   ہوئی
لہٰذا ظاہری حسن پر مت جاؤ، اپنے رب کو یاد کرو،قبر میں جس وقت عذاب شروع ہوگا گناہوں کے سارے مزے ناک کے راستے نکل جائیں گے۔ جلتی ہوئی دیا سلائی ہو یا گرم توا ہو، آپ اس پہ انگلی رکھیں تو پتا چل جائے گا۔انتہائی بے فکری کی بات ہے کہ ہم عذاب سے نہ ڈریں جبکہ خبر دینے والا صادق اور امین ہے، جس کی صداقت کی گواہی دشمن بھی دیتے تھے، اِس لیےاللہ تعالیٰ کے لاڈلے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا اس پر ایمان لاؤ، یقین کرو۔
معراج کے واقعات کی تفہیم ایک مثال سے
جیسے ایک مچھلی دریا سے باہر نکل کے دیکھ آئے کہ شکاری لوگ ہمیں شکار کرنے آئے ہیں، ان کے پاس جال بھی ہے اور چاقو چھری بھی ہے۔ مچھلی جس نے یہ سب تماشا دیکھا ، اس نے واپس آکر پانی میں موجود دوسری مچھلیوں کو سب بتادیا کہ دیکھو دریا کے باہر شکاری لوگ آئے ہیں، ذرا ہوشیار رہو۔ اُن کے پاس تمہیں پھنسانے کے لیے جال بھی ہے اور چارہ بھی ہے، چھری اور چاقو بھی ہے۔ اگر تم اُن کے جال میں چلی گئیں یا اُن کا چارہ کھالیا تو وہ تمہیں پکڑ کر لے جائیں گے۔ پھر چاقو سے تمہاری بوٹیاں بنائیں گے، پھر تیل گرم کرکے تم کو آگ میں تلیں گے اور بتیس دانت تمہاری ایک ایک بوٹی کو کھائیں گے اور تمہاری ہڈیوں کو بلی کتے چبائیں گے۔ مچھلیاں کہتی ہیں کہ یہ ہمیں بے وقوف بنارہی ہے، چارہ کھاؤ اور عیش کرو، یہاں نہ کوئی جال نظر آرہا ہے ، نہ چھری چاقو ہے، نہ شکاری ہیں، نہ آگ ہے۔ مچھلیاں بے فکر ہوگئیں اور اِسی بے فکری کے عالَم میں وہ چارہ بھی کھالیا جو شکاریوں نے کانٹے پر لگا یا تھا۔ جب شکاری نے اُن کو پکڑ کر باہر نکال لیا تب یقین آیا کہ وہ مچھلی تو صحیح کہہ رہی تھی۔ شکاریوں نے اُن مچھلیوں کو کاٹ کر بوٹیاں بنادیں، پھر تیل میں پکا کر اُن کے کباب بنادیے، اُن کو پکا رہے ہیں، 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 جینے کا ڈھنگ بتانے کا حق کس کو ہے؟ 7 1
3 دل کی سختی اور غفلت کا علاج 8 1
4 زندگی کو کب اور کس پر فدا کریں؟ 11 1
5 معراج کے واقعات کی تفہیم ایک مثال سے 12 1
6 موت کی حیات پر تقدیم کی و جہ 13 1
7 اللہ کی یاد میں دل لگانے کا طریقہ 15 1
8 نظربازوں کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بددُعا 15 1
9 آنکھوں کا زِنا 16 1
10 بے حیائی کاجدید نام 17 1
11 پردہ کی اہمیت 17 1
12 اللہ کی طرف سے بندوں کی تین آزمایشیں 18 1
13 عقل وفہم کی آزمایش 18 12
14 پرہیز گاری وتقویٰ کی آزمایش 19 12
15 طاعتِ الٰہی کی آزمایش 20 12
17 اسماء عَزِیْزْاورغَفُوْرْساتھ نازل ہونے کا راز 20 1
18 عورتوں کے لیے کچھ نصیحتیں 20 1
19 شوہر کو راضی رکھنا 21 18
20 ماں باپ سے شوہر کی شکایت نہ کریں 21 18
21 شوہر کی ناقدری اور ناشکری نہ کریں 22 18
22 شوہر کا دل نرم کرنے کاوظیفہ 22 18
23 ساس سے بنا کے رکھنا عقل مندی ہے 23 18
24 بہشتی زیور کے ساتویں حصے کا مطالعہ 24 18
25 فضول خرچی نہ کریں 24 18
26 شوہر سے زیادہ فرمایش نہ کریں 24 18
27 مال کا صحیح مَصرف 26 18
28 بغیر نکاح لڑکی کا منگیتر سے ملنا جُلناحرام ہے 27 18
29 بلا ضرورت نامحرموں سے گفتگو نہ کریں 29 18
30 مدرسۃ البنات کے متعلق ضروری ہدایات 30 18
31 ناخن پالش اور لپ اسٹک کا حکم 31 18
32 عورتوں کا بال کٹوانا موجبِ لعنت ہے 32 18
33 عورتیں پنڈلیاں اور ٹخنے چھپائیں 32 18
34 شوہر کے بھائی سے پردے کا حکم 32 18
35 بیوی کی بہن سے پردے کا حکم 33 18
36 بالوں کے پردے کا حکم 33 18
37 باریک لباس کی حرمت 34 18
38 گھر سے برقعہ پہن کر نکلو 34 18
40 شرعی پردہ کن سے ہے؟ 35 1
41 ملازمت......عورت کے لیے ذِلت کا سامان 35 1
Flag Counter