ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
جنت کا صحیح لطف ہم اٹھائیں گے ( 66 ) بتاریخ مذکور - فرمایا میں نے مولانا محمد یعقوب صاحب سے کہا حدیث شریف میں آیا ہے کہ خدا تعالیٰ قیامت میں ایک مخلوق پیدا کرے گا اور اس کو جنت میں بلا عمد داخل کرے گا تو یہ لوگ بڑی مزے میں رہے گے - فرمایا انہیں کیا مزہ ہوگا اور وہ راحت کا لطف کیا اٹھائیں گے - جو راحت بعد کلفت کے ہو اسی میں لذت کوتی ہے جنت میں آرام و چین ہم کو ہوگا جو دنیوی مصائب برداشت کئے ہوئے ہیں - مختلف شدائد بھگتے ہوئے ہیں طرح طرح کے نوائب جھیلئے ہوئے ہیں - قدر عافیت بعد مصیبت معلوم ہوتی ہے - ولاتی مصنوعات ( 67 ) بتاریخ مذکور - ایک صاحب نے کہا کہ مصالحہ کی تسبیحیں بنتی ہیں اور ان میں اسپریٹ ملتی ہے اور سنا ہے کہ لپٹن چاہ میں بھی اس کا میل ہوتا ہے - نیز جو وارنش صندوقچہ قلمنداب چھڑی وغیرہ پر ہوتی ہے وہ بھی بغیر اس کے نہیں ہوسکتی - اور قریب قریب ولاتی اشیاء سب میں اس کی حاجت ہے - شاذو نادر کوئی خالی ہے - فرمایا آج کل اس کا وقت ہے کہ عمعم بلوی کی وجہ سےشیخین کے مذہب پر فتویٰ دیا جاوے کیونکہ ان کے نزدیک یہ طاہر ہے جبکہ اشربہ اربعہ سے حاصل نہ ہو اور امام محمد کے مذہب پر نجس ہے اور گو فتویٰ انہیں کے مذہب پر ہے ابتلاء عام کی وجہ فتویٰ علی مذہب الشیخین ہوگا - ہندوستان تو ہندوستا جو دار الامان و دار الایمان یعنی مکہ مطہرہ حرسہا اللہ تعالٰ وہاں یہاں سے زیادہ اشیاء ولاتی مستعمل ہوتی ہیں - علم تعبیر ذوقی ہے ( 68 ) بتاریخ مذکور - فرمایا تعبیر کا ایک وہبی اور ذوقی امر ہے کسب واستدلال کو اس میں دخل نہیں گو استدلال پر منطبق ہوجاوے - ایک صاحب ملازمت کے بارے میں متردد تھے - ایک روز دیکھا کہ بریلی سے بطین آرہی ہیں مولانا محمد قاسم صاحب سے عرض کیا فرمایا مٹھائی کھلواؤ تو بیس کے ملازم ہوجاؤ رونہ گیارہ کے - انہوں نے کہا مٹھائی کھلاؤں