ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
زین للناس حب الشھوات من النساء والبنین وا لقناطیر المقنطرہ من الذھب والفضۃ والخیل المسومۃ وا لا نعام والحوث ترجمہ اچھی دکھلائی گئی ہے لوگوں کی نظر میں محبت خواہشات کی - عورتیں اور بیٹے اور سونے چاندی کے ڈھیر اور اچھے اچھے گھوڑے اور ڈنگر اور کھیتی - اس پر تو اسنان مکلف نہیں ہو سکتا کہ حب مال کو بالکل نکال دے ہاں اس کی تحدید کا مکلف ہے کہ کوئی حق شرعی تلف نہ ہو - اور جو کوئی حب مال کو اس حد سے گھٹاوے گا تو اسراف میں مبتلا ہوگا اور حب مال اس درجہ میں محمدود ہے جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس کسریٰ خزانے آئے تو آپ روئے اور کہا یا اللہ ہم تو نہیں کہہ سکتے کہ ہمیں یہ اموال اچھے نہیں معلوم ہوتے یہ تو ہماری جبلت میں داخل ہے - ہا ہم یہ دعا مانگتے ہیں کہ ان کو اپنے مرضیات میں خرچ کرایئے - اور غیر مرضیات سے محفوظ رکھئے یہ اموال ہمارے اوپر وبال نہ ہوں - اور فرمایا حضرت والا نے گھر میں سخاوت اور ہمدردی کا مادہ اس قدر ہے کہ کسی کی ذرا سی تکلیف اور تنگی دیکھ کر ان سے رہا ہی نہیں جاتا خود اس میں شریک ہو جاتی ہیں - حتیٰ کہ تکلیف اٹھاتی ہیں اور قرض ہو جاتا ہے بعض وقت ان کی سخاوت دنیا کا رنگ اختیار کر لیتی ہے اور دیکھنے والے کہتے ہیں یہ کس قدر دنیا میں مبتلا ہیں - مدت تک انہیں یہ خیال رہا کہ اپنے غریب اقارب کو نفع پہنچادیں - اسی غرض سے بہت سوں کو اپنے پاس جمع کر لیا - میں اس کے ہمیشہ خلاف رہا کیونکہ ایک تو شغل بہت اور دوسرے صورت دنیا کی جس پر کسی کو اعتراض کا موقعہ ملے - تیسرے جو کچھ خرچ کیا جاوے وہ معروف علہیم کی نظر میں نہ آوے - اس طرح اگر بیس روپے خرچ ہوں تو وقعت نہ ہوں اور اگر نقد پانچ روپے بھی دیدئے جاویں تو وہ شکر گزار ہوں اور اس کی وقعت کریں - جب خود مدت تک تجربہ ہوا تب ان کی رائے بدلی - اب تعلقات سے اکتا گئی ہیں - 9 ذیقعدہ 1332 ھ وقت اشراق روز پنجشنبہ درسہ دری خود قبل ہوا خوری - فوائد و نتائج رسم اور چیز ہے اور تعزیت اور : ( 1 ) قولہ اور اب اس کا ( سفر جھانسی کا ) یہ بھی موقعہ ہوا کہ منشی مظہر کی والدہ کا انتقال ہوگیا اس سے کوئی صاحب تقریب موت میں جانا نہ سمجھیں کہ دوسرے کو منع فرماتے ہیں اور