ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
نبی کی زوجہ سے نکاح کی حرمت عام ہے اس کے بعد ایک مولوی صاحب نے پوچھا کہ حرمت نکاح زوجہ نبی جناب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مخصوص ہے یا جملہ انبیاء اس حکم میں مشترک ہیں فرمایا ظاہر تو یہ ہے کہ یہ حکم عالم ہے جیسے لانورث سب میں مشترک ہے اور خاصہ نبوت ہے کیونکہ ظایری سبب حرمت مذکورہ کا احترام ہے اور وہ سب میں مشترک ہے پس ایسے ہی جو حکم اس پر مبنی ہے وہ بھی جمیع انبیاء کو شامل ہوگا - انبیاء کی فضلیت کے بارے میں اصول آج کل بعض اہل علم دوسرے انبیاۓ میں فضائل کی نفی ثابت کیا کرتے ہیں اور اس کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی فضلیت گمان کرتے ہیں میں کہتا ہوں کہ جتنے فضائل و فواضل ممکن الوقوع ہوں وہ سب انیاء علہیم السلام میں ثابت کردیئے جاویں اور پھر آپ کو سب میں افضل قرار دیا جائے فضیلت تو یہ ہے کہ نہ یہ کہ ناقصوں سے بڑھاویں - کمال یہ ہے کاملین سے رتبہ بڑھاویں اور بدرجہ اکملت پہنچاویں علاوہ اس کے اس میں دوسرے انبیاء کی بے ادبی بھی - ہمارے شیخ کے پاس دو شخص ایک چشتی ایک قادری آئے اور پوچھا کہ معین الدین شچتی رحمتہ اللہ افضل ہیں یا غوث اعظم رحمتہ اللہ علیہ ان میں مباحثہ ہوا تھا - فرمایا بھائی اگر غوث اعظم قادریوں کے والد ہیں تو معین الدین عم اورچشتیوں کے بالعکس تو کونسا باپ گوارا کریگا کہ اس کا بیٹا اپنے چچا کی تنقیص کرے - مناسب یہ ہے کہ کوئی ایک دوسرے کی تنقیص نہ کرے تم اپنا کام کرو اس سے کیا فائدہ - اسی طرح موسیٰ علیہ السلام اور جملہ انبیاء سب پر سے تعلق اخوت رکھتے ہیں اگر وہ حضرات اپنی اس تنقیص کو گوارا بھی کر لیں مگر آپ تو ضرور ناراض ہوں گے کیونکہ کون شخص گوارا کرتا ہے کہ اس نے بھائی کی تنقیص ی جائے تو کیا تو جاتا ہے یہ سب آپ کی رضا کے واسطے اور وہ الٹا آپ کی ناراضی و سخط کا سبب ہوجاتا ہے - سنا ہے کہ مولوی عبد الحئی صاحب و مولوی عبد الحق صاحب میں منازعت و مشاجرہ تھا اور ایک دوسرے کے مغلوب کرنے کے لئ آمادہ - کسی بات پر ایک طالب علم