Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق رمضان المبارک 1434ھ

ہ رسالہ

18 - 18
مبصر کے قلم سے
ادارہ
تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

قرآن وسنت او راہل بیت کی نورانی تعلیمات
مؤلف: مولانا مہر محمد
صفحات:208 سائز:23x36=16
ناشر: مرحبا اکیڈمی، مکتبہ اسلامیہ حنفیہ ، بمقام بن حافظ جی ، ضلع میانوالی

یہ کتاب مولانا مہر محمد نے چار سو قرآنی آیات ، چار سو احادیث نبویہ اور شیعہ مذہب کی مستند کتابوں سے اہل بیت کے پانچ سو ارشادات کو جمع کرکے مرتب کی ہے اور ا س میں اہل تشیع کی مستند کتابوں کے حوالہ جات کی روشنی میں یہ بتایا گیا ہے کہ ائمہ اہل بیت اسلامی احکام وعقائد میں جمہور اہل اسلام کے ساتھ تھے اور شیعہ مذہب کی مستند کتابوں میں موجود ائمہ اہل بیت کے عقائد ونظریات اور احکام ومسائل کو اختیار کرکے ماحول کو پرامن اور خوشگوار بنایا جاسکتا ہے ۔ چناں چہ انہوں نے اس کتاب کو ایک مقدمہ، بارہ ابواب اور ایک خاتمہ پر تقسیم کیا ہے ، مقدمہ میں مقام اہل بیت، خلفائے راشدین اور مقام صحابہ، پہلے باب میں توحید ، دوسرے میں عقیدہ ختم نبوت ورسالت، تیسرے میں عقیدہ قیامت، چوتھے میں کلمہ توحید، پانچویں میں نماز، چھٹے میں زکوٰة، ساتویں میں روزہ، آٹھویں میں حج، نویں میں جہاد فی سبیل الله، دسویں میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر، گیارہویں میں اہل اسلام سے محبت ، بارہویں میں کفرو شرک اور گناہوں سے بیزاری جب کہ خاتمے میں حدود وتعزیرات کو قرآن وسنت اور شیعہ مذہب کی مستند کتابوں سے اہل بیت کے ارشادات وتعلیمات کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے کہ ان احکام وعقائد میں اہل بیت کی تعلیمات جمہور امت کے ساتھ متفق ہیں اور ان کو اختیار کرکے معاشرے میں بدعات ورسومات اور اشتعال وشر انگیزی پر مبنی مختلف قسم کی غلط ونازیبا حرکات کو ترک کرکے اتحاد واتفاق کی فضا قائم کی جاسکتی ہے۔ یہ کتاب درد مندی، جذبہ خیر خواہی اور مثبت و مناسب طرز واسلوب میں تحریر کی گئی ہے۔

کتاب کا ورق عمدہ اور طباعت واشاعت متوسط درجے کی ہے۔

”شیعیت کا مقدمہ“ ایک اجمالی نظر میں
تالیف: مولانا عبدالمنان معاویہ
صفحات:256 سائز:23x36=16
ناشر: مرحبا اکیڈمی مکتبہ اسلامیہ حنفیہ، بمقام بن حافظ جی ، ضلع میانوالی

ایک شیعہ عالم دین حسین الامینی نے ”شیعیت کا مقدمہ“ نامی کتاب تحریر کی اور اس میں یہ باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ اہل تشیع کی طرف جو عقائد اہل سنت کے علما کی طرف سے منسوب کیے جاتے ہیں ان کی کوئی حقیقت نہیں ہے او رشیعہ ان تمام عقائد ونظریات میں اہل سنت کے موافق ہیں جن میں عقیدہٴ توحید ، نظریہٴ امامت، نظریہٴ خلافت، خلافت خلفائے ثلاثہ، مقام صحابہ اور ازواج مطہرات کی توقیر وتعظیم جیسے مسائل شامل ہیں۔ شیعہ مذہب کے بانی عبدالله بن سبا کی حقیقت کاانکار کرکے اسے ایک افسانوی کردار قرار دیا گیا ہے جبکہ ان کے علاوہ بعض فروعی مسائل بھی ذکر کیے گئے ہیں ۔ مولانا عبدالمنان معاویہ نے ”شیعیت کے مقدمہ پر اجمالی نظر“ کے نام سے مذکورہ کتاب کے صرف اصولی واعتقادی مسائل کا جواب دیا ہے اور حسین الامینی نے پردے کے پیچھے رہ کر مغالطہ دینے کی جو کوشش کی ہے دلائل وبراہین او راہل تشیع کی معتبر ومستند کتب کے حوالہ جات کی روشنی میں اس پردے کو چاک کرکے قارئین کے سامنے شیعہ مذہب کی حقیقی شکل وصورت کو واضح کیا ہے ۔ کتاب پر مقدمہ مولانا مہر محمد نے لکھا ہے او رانہوں نے اہل تشیع کی مذکورہ کتاب کا مطالعہ کرکے مقدمہ میں اس پر گہری ودقیق نظر ڈالی ہے اور ان کے دعووں کو بے بنیاد، خلاف حقیقت اور فریب ودھوکہ دہی کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔ نیز زیرنظر کتاب میں ان اسباب وعوامل پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے جو شیعہ سنی تنازعات کا سبب بنتے ہیں او رجن سے سماج ومعاشرے میں تناؤ، اشتعال اور منافرت ومخاصمت کی صورتیں پیدا ہوتی ہیں او رماحول انارکی کی طرف جاتا ہے۔ اس کتاب سے شیعہ مذہب اور شیعہ عقائد ونظریات کا حقیقی تعارف بھی ہو جاتا ہے اور” شیعیت کا مقدمہ“ نامی کتاب کے بے بنیاد اور خلاف حقیقت دعووں کی قلعی بھی کھل کر سامنے آجاتی ہے۔

کتاب کا ورق درمیانہ اور طباعت میں معیار کا خیال رکھا گیا ہے۔

بخاری شریف کی صحت پر کیے گئے اعتراضات کا علمی جائزہ
تالیف: مولانا محمد سفیان عطا
صفحات:208 سائز:23x36=16
ناشر: ادارہ اشاعت الخیر، بیرون بوہر گیٹ، ملتان

ہندوستان کے ایک ازہری نامی جدت پسند نے ” بخاری شریف کا مطالعہ“ نامی کتاب تحریر کی اور اس میں انہوں نے صحیح بخاری پر پانچ قسم کے بے بنیاد اعتراضات واشکالات کیے اور ان کا خلاصہ انہوں نے کتاب کے حصہ اول کے مقدمہ اور حصہ دوم کے اختتامیہ میں تحریر کر دیا ہے۔ ان میں سے آخری اور پانچواں اشکال، جو سب سے اہم تھا، یہ ہے کہ بخاری شریف میں بکثرت موضوعات موجود ہیں، نیزاس میں امام بخاری اور صحیح بخاری سے متعلق سوقیانہ، غیر سنجیدہ او رگستاخانہ طرز واسلوب اختیار کیا گیا تھا۔ چنا ں چہ مدرسہ عثمان بن عفان سکھانی کالونی ڈیرہ غازی خان کے استاذ حدیث مولانا محمد سفیان عطا نے زیر نظر کتاب میں بعض کے اشکالات کے اجمالی جب کہ آخری اور پانچویں قسم کے اشکالات کے مدلل وتفصیلی جوابات تحریر کیے ہیں۔ کتاب کی ابتداء میں نامور علمی شخصیات کی تقاریظ، امام بخاری وصحیح بخاری کا تعارف، مقام ومرتبہ او رپھر احادیث کے عنوانات قائم کرکے ہر حدیث کے تحت اس پر کیے گئے اعتراضات کے مرتب وباسلیقہ اور علمی وسنجیدہ طرز واسلوب میں جوابات دیے گئے ہیں۔ جامعہ فاروقیہ کراچی کے استاذ حدیث حضرت مولانا نورالبشر صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے تقریظ میں فرمایا ہے کہ ”مولانا محمد سفیان عطا نے اہل علم کی طرف سے اس دریدہ دہنی اور زہر افشانی کا جائز لیا، نہایت متانت اور وقار کے ساتھ غیر سنجیدہ او رنہایت گستاخانہ طرز تحریر کا سنجیدگی کے ساتھ جواب لکھا ، اپنی تحریر کو جہاں انہوں نے اصول اور قواعد وضوابط کا پابند رکھا وہاں معترض او رناقد کی ایک ایک بات کو مکمل نقل کرکے اس کی غلط فہمی یا بدفہمی کا ازالہ کیا۔“

کتاب کے مطالعے سے یہ کمی محسوس ہوتی ہے کہ اس میں ”بخاری شریف کا مطالعہ“ نامی جس کتاب کا علمی جائزہ پیش کیا گیا ہے اس کے مؤلف جناب ازہری صاحب کا نام وپتہ او رتعارف شامل نہیں کیا گیا اگر آئندہ اشاعت میں اس کا تعارف شامل کر دیا جائے جس سے ان کی شخصیت وحیثیت سے آگاہی حاصل ہو جائے تو یہ کتاب کے مطالعے میں مزید دلچسپی کا باعث ہو گا۔

کتاب کی طباعت واشاعت درمیانے درجے کی ہے ۔

مقالات رمضان
تالیف: مفتی زین العابدین
صفحات:312 سائز:23x36=16

جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال کراچی کے فاضل اور دار القرآن گلشن مصطفی کراچی کے مدرس مولانا مفتی زین العابدین نے رمضان المبارک کے فضائل وآداب او رمسائل واحکام پر مختلف مقالات لکھ کر انہیں کتابی شکل میں پیش کیا ہے او را س مجموعے کا نام انہو ں نے ”مقالات رمضان“ رکھا ہے ۔ اس میں روزوں کے مسائل ، عید الفطر او ررمضان المبارک کے چاند سے متعلق گفتگو، تراویح، اعتکاف، لیلة القدر، صدقہ فطر وفدیہ اور دیگر مختلف موضوعات پر مستقل مقالے لکھے گئے ہیں۔

ان مقالات میں مسائل واحکام کو مدلل وباحوالہ پیش کرنے کی سعی کی گئی ہے اور قرآنی آیات، احادیث ودیگر عربی عبارات کے حوالوں کا اہتمام بھی کیا گیا ہے اور کتاب کو رمضان المبارک او راس سے متعلقہ موضوعات کے فضائل ومسائل اور آداب واحکام کے حوالے سے ایک جامع مجموعہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مقالات مؤلف نے خود لکھے ہیں اور خود ہی انہیں مرتب کیا ہے، اس کے باوجود ہر مقالے کے آخر میں مؤلف کا مکمل نام وپتہ اور فون نمبر دیا گیا ہے ، جو تصنیف وتالیف کے حوالے سے بظاہر ایک بے فائدہ اور غیر سنجیدہ عمل معلوم ہوتا ہے، لہٰذا آئندہ اشاعت میں اس کی اور کتاب میں موجود کمپوزنگ وپروف ریڈنگ کی غلطیوں کی اصلاح کر لینی چاہیے۔

کتاب میں ناشر کا پتہ درج نہیں ہے، جب کہ اس کا کاغذ ہلکا اور جلد بندی مضبوط ہے۔
Flag Counter