Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق محرم الحرام 1433ھ

ہ رسالہ

1 - 17
نئے سال کا ہدف
	

مولانا عبید اللہ خالد

جب الفاروق کا یہ شمارہ آپ کے ہاتھوں میں ہوگا، اسلامی تقویم کا چودہ سو تینتیس واں سال شروع ہوچکا ہوگا۔

دنیا میں کئی مذاہب ہیں۔ ہر مذہب کی کوئی نہ کوئی تقویم (کیلنڈر ) بھی ہے جو اس مذہب کی عکاسی کرتی ہے۔ تاہم، کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والا پڑھا لکھا اور سلجھا ہوا آدمی اپنے گزرے سال کا احتساب اور اگلے سال کی منصوبہ بندی ضرور کرتا ہے۔ تبھی یہ ممکن ہوتا ہے کہ گزرے ایام میں جو غلطیاں اور کوتاہیاں ہوئیں، ان سے آئندہ بچا جاسکے،نیز گزشتہ سال جن اہداف کو حاصل نہ کیا جاسکا، آئندہ سال ان اہداف کے حصول کی کوشش اور جدوجہد کو اور بڑھا دیا جائے۔ زندگی کی گاڑی تبھی آگے بڑھتی اور انسان ترقی کرپاتا ہے۔

انسانی زندگی کی مختلف جہات ہیں، لیکن اس کی زندگی کا سب سے اہم پہلو وہ ہے جو اسے رب سے جوڑتا اور اس کی روح کو جِلا بخشتا ہے۔ آج شاید مسلمانوں کی توجہ اسی جہت پرسب سے کم ہے۔ نتیجہ․․․ مسلمانوں کا ہر معاملے میں خواہ وہ انفرادی معاملہ ہو یا اجتماعی مسئلہ․․․ ہر جگہ رب سے تعلق انتہائی کمزور اور مجموعی حالت نہایت ناگفتہ بہ ہے۔ مسلم معاشرے میں جیسا کہ حدیث میں آیا ہے، اسلام کا صرف نام ہی نظر آتا ہے، عملی اور اطلاقی حیثیت میں دین اپنی روح کے ساتھ جلوہ گر نہیں ہے۔ دوسری جانب حکم ہے کہ اسلام میں پورے کے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کی پیروی نہ کرو۔ جبکہ حقیقت حال یہ ہے کہ اسلام تو محض نام کا ہے اور شیطان کی پیروی میں لوگ آگے ہیں۔

دنیامیں جتنے انبیا اللہ تعالیٰ نے بھیجے، ان سب کا بنیادی کام انسانوں کا تعلق اللہ سے مضبوط کرنا رہا۔ رب سے یہ تعلق اُس وقت مضبوط ہوگا جب دین پر پورے کا پورا عمل پیرا ہُوا جائے، اللہ تعالیٰ کے احکام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے انداز سے ادا کیا جائے، مگر آج مسلمانوں کا طرزِ حیا ت تقریباً ”سو فی صدی اسلام“ سے کوسوں دور ہے۔ قرآن جب پورے کے پورے اسلام میں داخل ہونے کی بات کرتا ہے تو وہ دراصل سو فی صدی اسلام کا تقاضا کرتا ہے۔ یعنی اللہ کے ساتھ ایک مسلمان کا معاملہ فرماں برادارانہ، مطیعانہ، اور مکمل ہونا چاہیے․․․ عقائد میں بھی، فرائض وعبادات میں بھی، طرزِ معاشرت میں بھی، طریقہ زندگی میں بھی۔ مسلمان کو اپنے ہر عمل کے ذریعے یہ جائزہ لیتے رہنا چاہیے کہ کیا اس کا یہ عمل اس کے تعلق کو مضبوط کررہا ہے یا نہیں!

آئیے…! اس نئے اسلامی سال کی ابتدا پر یہ ہدف بنائیں کہ اس سال رب سے اپنے تعلق کو مضبوط کریں گے اور اللہ کے اس حکم پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کہ․․․ اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ!

اسی فارمولے میں ہماری دنیا کی تمام ترقی، اور آخرت کی تمام راحت پوشیدہ ہے۔
Flag Counter