Deobandi Books

عمامہ کی فضیلت

4 - 19
صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانوں کو بذریعۂ وحی بتادیا ہے ۔
  اللہ تبارک وتعالی سرورِکونین صلی اللہ علیہ وسلم کو ساری دنیا کے لئے عملی نمونہ بناکر پیش کیا اور پھر فرمایا ﴿لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌحَسَنَۃٌ ﴾
(رسول اللہ میں تمہارے لئے بہترین نمونہ ہے )  
 رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم زندگی کے ہر موڑ پر ہمارے لئے نمونہ بنائے گئے ہیں ، اور رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سنتوں پر عمل پیرا ہونے میں ہی ہر ایک کی کامیابی و کامرانی مخفی ہے۔
 حضرت انس ابن مالک ؓ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل فرماتے ہیں :  
 مَنْ اَحْیَا سُنَّتِیْ فَقَدْ اَحَبَّنِیْ ، وَمَنْ اَحَبَّنِیْ کَانَ مَعِیْ فِیْ الْجَنَّۃِ 
(المعجم الاوسط رقم ۹۴۳۹)
 جس شخص نے میری سنت کو زندہ کیا اس نے مجھ سے محبت کی ،اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔
 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی من جملہ سنتوں میں عمامہ باندھنا بھی ایک سنت ہے ، اور اس کی فضیلت میں بہت زیادہ حدیثیں منقول ہیں ، بلکہ ایک روایت میں جو اگرچہ ضعیف ہے  یہاں تک منقول ہے کہ عمامہ باندھ کر پڑھی جانے والی دو رکعتیں بغیر عمامہ کے پڑھی جانے والی ستر رکعتوں سے افضل ہیں ۔   
 پہلے زمانے میں عمامہ پہننے کا عام رواج تھا اور اس کو شرفاء کا لباس سمجھا جاتاتھا،عمامہ پہننے سے انسان کے اندر ایک خاص قسم کا تشخّص پیدا ہوتاہے جو کہ بغیر عمامہ کے پیدا نہیں ہوتا، اس لئے بعض علاقوں میں عمامہ پہننے کا رواج تھا۔ حضرت مولانا راہی فدائی صاحب دامت برکاتہم کسی
Flag Counter