ان احادیث سے جہاں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ عمامہ پہننا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے وہاں یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمل عمامہ پہننا ہے ۔ کیونکہ مکہ ّ ۸ ھ میں فتح ہوااور آپؐ ۱۱ ھ کے شروع میں وفات پاگئے، اور اس عرصہ کے دوران آپ ؐ سے اس کے خلاف کوئی عمل ثابت نہیں ہے۔
﴿۷﴾
حضرت عمرو بن حریث بیان فرماتے ہیں :
کَاَنِّیْ اَنْظُرُ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیہْ ِوَسَلَّمَ۔عَلَی الْمِنْبَرِ وَعَلَیْہِ عِمَامَۃٌ سَوْدَاءُ قَدْ اَرْخٰی طَرْفَیْھَا بَیْنَ کَتَفَیْہِ (صحیح مسلم رقم ۱۳۵۹)
گویا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھ رہاہوں کہ آ پ ممبر پر تشریف فرما ہیں اور آپ ؐ کے سر پر سیاہ عمامہ ہے، جس کا ایک حصہ آپؐ نے پیچھے دونوں کاندھوں کے درمیان چھوڑ رکھا ہے۔
مذکورہ احادیث سے یہ بات واضح ہوئی کہ آپ ؐ مکہ مکرمہ میں داخل ہوتے ہوئے اور منبرپر خطبہ دیتے ہوئے عمامہ زیب تن فرمایا۔
﴿۸﴾
عبد اللہ ابن عمر ؓ سے مروی ہے ، بیان کرتے ہیں :
کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ!اِذَا اِعْتَمَّ سَدَلَ عِمَامَتَہُ بَیْنَ کَتِفَیْہِ ۔ قَالَ نَافِعٌ: وَکَانَ ابْنُ عَمَرَیَسْدِلُ عِمَامَتَہُ بَیْنَ کَتِفَیْہِ ۔ قَالَ عُبَیْدُ اللّٰہِ : وَرَاَیْتُ الْقَاسِمَ، وَسَالِمًا یَفْعَلَانِ ذَالِکَ (ترمذی، رقم ۱۷۳۶)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب عمامہ پہنتے تو اس کے ایک حصہ کو دونوں کاندھوں کے درمیان