﴿۱۳﴾
امام الانبیا صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمل:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ سلم کی وہ آخری مجلس جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنی حیات ِ طیبہ کا آخری خطبہ دیا اس میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ سلم نے اپنے سرِمبارک پر عمامہ باندھ رکھاتھا۔
سیدنا عبد اللہ ابن عباس ؓ بیان فرماتے ہیں ۔
خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم وَعَلَیْہِ مِلْحَفَۃٌ مُتَعَطِّفًابِھَاعَلٰی مَنْکِبَیْہِ وَعَلَیْہِ عِصَابَۃٌ دَسْماءُ ،حَتّٰی جَلَسَ عَلَی الْمِنْبَرِ،فَحَمِدَ اللّٰہَ وَاَثْنٰی عَلَیْہِ،ثُمَّ قَالَ۔‘‘اَمَّا بَْعدُ ، اَیُّھَا النَّاسُ، فَاِنَّ النَّاسَ یَکْثُرُْونَ، وَتَقِلُّ الْاَنْصَارُ، حَتّٰی یَکُوْنُوْا کَالْمِلْحِ فِیْ الطَّعَامِ،فَمَنْ وَلِیَ مِنْکُمْ اَمْرًا، یَضُرُّ فِیْہِ اَحَداً، اَوْ یَنْفَعُہُ،فَلْیَقْبَلْ مِنْ مُحْسِنِہِْم،وَیَتَجَاوَزْ عَنْ مُسِیْءِہِمْ۔ (صحیح البخاری رقم ۳۸۰۰)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک چادر اپنے مونڈے سے لپٹے ہوے باہر تشریف لایے اور آپؐ اپنے سر پر ایک چکنے کپڑے کی پٹی باندھے ہوے تھے، یہاں تک کہ آپؐ ممبر شریف فرما ہوے ،پس آپؐ نے اللہ تعالی کی حمدو ثنا بیان کی پھر فرمایا:امابعد!لوگو،دوسری قومیں بڑھتی جارہی ہیں اور انصار کم ہو رہے ہیں اور کم ہوتے ہوے آٹے میں نمک کے برابر ہوجائیں گے پس تم میں سے جس شخص کو ایسی حکومت ملے جوکسی کو نفع یا نقصان پہنچاسکے تو وہ انصار کے اچھے آدمی کی قدر کرے اور برے کے قصور سے درگزر کرے ۔
ایک روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں : وَکَاْنَ اٰخِرَ مَجْلِس جَلَسَہُ (صحیح البخاری رقم۹۲۷)
ٓاوریہ آ پ کی آخری مجلس تھی جس میں آپ ؐ تشریف فرما ہوے،.