Deobandi Books

عمامہ کی فضیلت

13 - 19
 لٹکاتے۔ امام نافع فرماتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمر بھی عمامہ کے ایک حصہ کو کندھوں کے درمیان لٹکاتے، اور امام عبید اللہ رحمۃ اللہ علیہ فرما تے ہیں کہ میں نے سیدنا محمد بن قاسم رحمۃ اللہ علیہ اور سالم بن عبد اللہ رحمۃ اللہ علیہ کو دیکھا،کہ وہ بھی اس حدیث کے مطابق عمل کیا کرتے تھے،۔ اور اسی طرح آپ ؐ نے نماز کی حالت میں بھی عمامہ کو زیب تن فرمایاہے۔
 ﴿۹﴾
 حضرت عمرو ابن امیہ سے روایت ہے بیان کرتے ہیں رَاَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَمْسَحُ عَلٰی عِمَامَتِہ وَ خُفَّیْہِ،                   (صحیح بخاری رقم۲۰۵)
 میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے عمامہ اور موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا۔
 اس حدیث سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آپؐ نے عمامہ پر وضوء کے وقت مسح فرمایا،اور جب وضوء کے وقت آپؐ نے عمامہ پر مسح فرمایا تو اس کا ظاہر اس بات کو مقتضی ہے کہ آپ ؐ نے عمامہ کے ساتھ ہی نماز بھی ادا کی ہو، اس حدیث سے ان لوگوں کا رد ہوجاتا ہے جو ننگے سر نماز پڑھنے کو اپنی عادت بنا چکے ہیں اور ننگے سر نماز پڑھنے پر اصرار کرتے ہیں حالانکہ ننگے سر نماز پڑھنا خلافِ زینت ہے جبکہ قرآنِ مجید میں اللہ تبارک وتعالی نماز کے وقت زینت اختیار کرنے کا حکم فرماتے ہیں ارشاد ِباری تعالی ہے،
(خُذُوْا زَیْنَتَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَْسجِد! (سورۃ الاعراف،۳۱)ہر نماز کے لئے تم زینت اختیار کرو ۔ 
اور یہ بات تو واضح ہے کہ زینت پگڑی پہننے میں ہے نہ کہ ننگے سر نماز پڑھنے میں ۔ 
﴿۱۰﴾
 عبد اللہ ابن عمر ؓبیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے سوال کیا کہ محرم کپڑوں میں سے کیا پہن
Flag Counter