Deobandi Books

عمامہ کی فضیلت

11 - 19
ِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَکَّۃَ عَامَ الْفَتْحِِ، وَعَلَیْہِ مِغْفَرٌ              (مسند احمد رقم۱۲۸۵۲)
  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتحِ مکہ کے دن مکہ میں داخل ہوے اور آپؐ کے سرِ مبارک پر مغفر( خُود) تھا۔]لوہے کی ٹوپی جو جنگ کے موقع پر دشمن کے حملے سے بچنے کے لئے سر پر پہن لی جاتی ہے ، اسے خود کہتے ہیں [
 اب یہاں روایتوں میں تعارض معلوم ہوتاہے ۔ ایک میں آیا کہ سرمبارک پر عمامہ تھا، اور دوسرے میں آیا کہ خود تھا۔ تعارض کے دفعیہ میں حافظ ابن حجر عسقلانی ؒ فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں یہ احتمال ہے کہ جب نبی ؐ مکہ میں داخل ہوے تو آپؐ کے سر پر خود تھا،پھر آپ نے اسے اتار دیا،اور اس کے بعد آپ ؐ نے عمامہ پہن لیا،اس طرح جس صحابی نے جو دیکھا وہ بیان کر دیا۔
 اس کی تائید سیدناعمرو بن حریث کی حدیث سے بھی ہوتی ہے،وہ فرماتے ہیں کہ    .‘‘رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ دیا اور آپ ؐ کے سر پر سیاہ عمامہ تھا، یہ حدیث امام مسلم ؒ نے روایت کی ہے، اور آپؐ نے یہ خطبہ کعبہ کے قریب دیاتھا،اس حال میں کہ آپ ؐ کے سر پر سیاہ عمامہ تھا،بعض علماء نے ان احادیث میں اس طرح بھی تطبیق دی ہے کہ سیاہ عمامہ خود کے اوپر یا نیچھے بندھا ہوا تھاتاکہ نبی ؐ اپنے آپ کو خود کے ذریعہ محفوظ رکھ سکیں ۔ 
(فتح الباری لابن الحجر)
﴿۶﴾
عمرو ابن حریث سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ وَعَلَیْہِ عِمَامَۃٌ سَوْدَاءُ     (صحیح مسلم رقم ۱۳۵۹)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ دیا اس حال میں کہ آپ ؐ کے سر پر سیاہ عمامہ تھا۔

Flag Counter