والحاكم وقال: صحيح الإسناد. (سنن ابن ماجه (رقم٢٩٢٣) كتاب الحج، باب رفع الصوت بالتلبية وصحيح ابن خزيمة (رقم٢٨٢٦) وموارد الضمآن (رقم٩٧٤) والمستدرك١/٤٥٠)
ترجمہ:حضرت زید بن خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے پاس جبریل آئے اور کہا کہ اے محمد اپنے صحابہ کو حکم کیجیے کہ تلبیہ بلند آوازوں سے پڑھیں، کیوں کہ یہ حج کی نشانیوں میں سے ہے۔
وعن أبي بكر الصديق رضي الله عنه: أن رسول الله صلي ا لله عليه وسلم سئل أيُ الأعمال أفضل؟ قال: «العج والثج» رواه الترمذي وابن ماجه والحاكم وقال صحيح الإسناد. العج: العجيج بالتلبية، والثج: نحر البُدن. (سنن الترمذي (رقم٨٢٧) كتاب الحج، باب ما جاء في فضل التلبية والنحر وسنن ابن ماجه (رقم٢٩٢٤) كتاب المناسك باب رفع الصوت بالتلبية والمستدرك١/٤٥١)
ترجمہ:حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کون سے اعمال زیادہ افضل ہیں؟ ارشاد فرمایا: بلند آوازوں سے تلبیہ پڑھنا اور اونٹوں کو نحر کرنا۔
تشریح: حدیث بالا سے بلند آواز سے تلبیہ پڑھنے کی ترغیب ثابت ہوتی ہے۔