فرمایا کہ ان کو پانی سے اور بیری کے پتوں سے غسل دے دو اور ان کو دو کپڑوں میں کفن دے دو اور ان کو خوش بو نہ لگانا اور ان کا سر بھی نہ ڈھکنا کیوں کہ قیامت کے دن ان کو اس حالت میں اٹھایا جائے گا کہ یہ تلبیہ پڑھ رہے ہوں گے۔
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه سلم: «من خرج حاجًّا فمات كتب له أجر الحاج إلى يوم القيامة، ومن خرج معتمرًا فمات كتب له أجر المعتمر إلى يوم القيامة، ومن خرج غازيا فمات كتب له أجر الغازي إلى يوم القيامة» رواه الطبراني في الأوسط. قال الهيثمي: وفيه جميل بن أبي ميمونة وقد ذكره ابن أبي حاتم ولم يذكر فيه جرحًا ولا تعديلاً، وذكره ابن حبان في الثقات. (مجمع الزوائد (٣/٢٠٨، ٢٠٩))
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو حج کے لیے نکلا اور اس کو موت آگئی تو اس کو قیامت تک حج کرنے کا ثواب ملتا رہے گا اور جو عمرہ کے لیے نکلا اور اس کو موت آگئی تو قیامت تک اس کو عمرہ کرنے کا ثواب ملتا رہے گا اور جو جہاد کے لیے نکلا اور اس کو موت آگئی تو قیامت تک اس کو جہاد کا ثواب ملتا رہے گا۔