Deobandi Books

طلبہ کے علی میاں ندوی

21 - 24
ترجمہ ٔ قرآن جو حضرت علی میاں امبیڈکر صاحب کو مطالعہ کے لیے دینے آے تھے ،پہلے ہی سے میز پر رکھا ہوا تھا۔کتاب کے درمیان ایک پلیتا بھی نظر آرہا تھا، جس سے اندازہ ہوا کہ امبیڈکر صاحب نے اتنا حصہ پڑھ بھی لیا ہے ۔ 
گفتگو شروع ہوی۔ حضرت علی میاں ندویؒ نے ٹہرے ہوے لہجہ میں صاف صاف کہا:
’’ ڈاکٹرصاحب، آپ سے مختلف مذاہب کے بڑے بڑے لوگ ملے ہوں گے ، اور انہوں نے اونچی اونچی باتیں کہی ہوں گی ۔ میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کو اپنی اور اپنی برادری کی نجات کی فکر ہے اور خلوص کے ساتھ صحیح مذہب کی تلاش ہے تو میں آپ کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دیتا ہوں اور اس کے لیے کوئی رشوت یا ترغیب یا لالچ نہیں دیتا‘‘۔
حضرت علی میاں ندوی ؒ کی کے نپے تلے جملے امبیڈکر صاحب نے بہت توجہ اور غور سے سنے ، پھر کہا : ’’ یہ معاملہ بڑا سنجیدہ اور غور طلب ہے ، میں مطالعہ کررہا ہوں اور غور بھی ، اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرپاؤں گا‘‘۔
گفتگو ختم ہوی۔حضرت علی میاں ندوی نے محسوس کیا کہ اب مزید بیٹھنا مناسب نہیں تو اٹھنے سے پہلے وہ انگریزی دینی کتابچے جو وہ لکھنو سے لے آے تھے امبیڈکر صاحب کو دیے کہ ان کا مطالعہ ضرور کیجئے۔ امبیڈکر صاحب نے بہت ادب واحترام

Flag Counter