Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق ذوالقعدہ 1436ھ

ہ رسالہ

17 - 17
مبصر کے قلم سے

ادارہ
	
زنا کی سنگینی اور اس کے بُرے اثرات
تالیف: پروفیسر ڈاکٹر فضل الہی
صفحات:338 سائز:23x36=16
پتہ: دارالنور، اسلام آباد

زنا کی سنگینی اور قباحت وشناعت کسی پر مخفی نہیں، دور حاضر میں خاص کر مغرب اس مہلک مرض میں مبتلا ہو چکا ہے اور اہل مغرب کی کوشش ہے کہ پوری دنیا خصوصاً مسلم معاشرے میں اس مرض کو پھیلا کر دنیا کو تباہی و بربادی اور بے حیائی وبے غیرتی کے دہانے پر لے جائے۔ پروفیسر ڈاکٹر فضل الہی نے زنا کی سنگینی او راس کے بُرے اثرات کے عنوان سے یہ کتاب اس فعل شنیع کی قباحت وشناعت کوواضح کرنے کے لیے اس کے بُرے نتائج وعواقب اور اثرات بد کے سلسلے میں مرتب کی ہے۔ کتاب کو دو فصلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ فصل اول”زناکے متعلق ادیان سماویہ اور سلیم الفطرت لوگوں کا موقف“ کے عنوان سے جب کہ فصل ثانی”زنا کے بُرے اثرات“ کے عنوان سے ہے، فصل اول میں چار مباحث ہیں، بحث اول ”زنا کے متعلق یہودیت کا موقف“، بحث دوم”زنا کے متعلق عیسائیت کا موقف“، بحث سوم”زنا کے متعلق اسلام کا موقف“ اور بحث چہارم”زنا کے متعلق سلیم الفطرت لوگوں کا موقف“ کے عنوان سے ہے، فصل ثانی میں پانچ مباحث ہیں، بحث اول ”جنسی امراض کا انتشار اور صحت کی بربادی“کے عنوان سے، بحث دوم ”اولاد حرام کی کثرت اور اس کے بُرے نتائج“، بحث سوم عائلی زندگی کی ٹوٹ پھوٹ“، بحث چہارم ”بچوں کی شرح پیدائش میں کمی“ اور بحث پنجم”جرائم کی کثرت“ کے عنوان سے ہے۔

یہ کتاب وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس قبیح وشنیع فعل اورانسانیت کے لیے انتہائی مہلک مرض کی روک تھام کے لیے اس کتاب کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچا کر معاشرے میں زنا کی سنگینی کا شعور اجاگر کرنا چاہیے۔ الله تعالیٰ اسے معاشرے کی اصلاح کا ذریعہ بنا کر مؤلف کے لیے دنیا وآخرت میں خیر وبھلائی کا وسیلہ بنائے۔

کتاب کی طباعت واشاعت معیاری ہے۔

مآثرومکاتیب حضرت مولانا محمد عبدالمعبود زید مجدہ
مرتب: حافظ محمد طیب حقانی
صفحات:360 سائز:23x36=16
ناشر: القاسم اکیڈمی، جامعہ ابوہریرہ، خالق آباد، ضلع نوشہرہ، صوبہ خیبر پختونخواہ، پاکستان

حضرت مولانا محمد عبدالمعبود زید مجدہ بزرگ عالم دین او رکئی مایہ ناز کتابوں کے مصنف ہیں۔ زیر نظر مجموعے میں ماہنامہ”الحق“ اکوڑہ خٹک اور ماہنامہ”القاسم“ نوشہرہ میں شائع ہونے والے ان کے مقالات ومضامین اور مکتوبات کو مرتب کرکے شائع کیا گیا ہے ۔ اس کی جمع وترتیب کی سعادت مولانا عبدالقیوم حقانی کے صاحبزادے اور جامعہ ابوہریرہ نوشہرہ کے استاذ حافظ محمد طیب حقانی نے حاصل کی ہے۔ کتاب کے مشمولات کو تین ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے۔ باب اول” مقالات ومضامین“ کے عنوان سے ، باب دوم ”بحث ونظر، تحقیق وتنقید“ کے عنوان سے اور باب سوم ” تعارف وتبصرہٴ کتب“ کے عنوان سے ہے۔

مآثرومکاتیب کا یہ مجموعہ تحقیقی، معلوماتی، تاریخی، اصلاحی اور علمی وفکری مقالات ومضامین پر مشتمل ہے۔ الله تعالیٰ مؤلف ومرتب کی اس کاوش کو قبول فرماکر اسے نافع بنائے او رامت کو اس سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ کتاب کی کمپوزنگ معیاری، جلد بندی مضبوط اور کاغذ متوسط درجے کا ہے۔

درسی نماز (اردو)
”درسی نماز“ کے نام سے یہ کتاب جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے فاضل اور جامعہ شمس المدارس العربیہ، کوئٹہ کے استاذ مولانا رحمت الله نے مرتب کی ہے، کتاب کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلا حصہ ”کتاب العقائد“ کے عنوان سے ہے اور اس میں اسلام کے بنیادی عقائد وشش کلموں کا بیان ہے، دوسرا حصہ کتاب الطہارہ کے عنوان سے ہے اور ا س میں وضو، غسل اور تیمم کا بیان ہے، تیسرا حصہ” کتاب الصلاة “کے عنوان سے ہے جس میں نماز سے متعلق تمام امور کو بیان کیا گیا ہے، چوتھا حصہ ”کتاب الادعیہ“ کے عنوان سے ہے جس میں مختلف دعاؤں کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے ۔ پوری کتاب کو چودہ دروس میں تقسیم کر دیا گیا ہے، اس لیے اس کا نام بھی ”درسی نماز“ رکھا گیا ہے۔ یہ کتاب چھوٹے سائز کے 200 صفحات پر مشتمل ہے اور معیاری کاغذ وطباعت کے ساتھ دارالاشاعت للعلوم الاسلامیہ، فاروقیہ روڈ، غفور ٹاؤن، کوئٹہ سے شائع کی گئی ہے۔

خطبات ومواعظِ جمعہ
تالیف: مولانا حافظ محمد مشتاق احمد عباسی
صفحات:710 سائز:20x30=8
ناشر: ادارہ صدیقیہ، گارڈن ویسٹ، کراچی

مولانا حافظ محمد مشتاق احمد عباسی، حضرت مولانا محمدیوسف بنوری، حضرت مولانا محمد عبدالله درخواستی، حضرت مولانا محمد عبدالله بہلوی  اور شیخ القرآن حضرت مولانا غلام الله خان صاحب کے شاگرد رشید ہیں، یہ کتاب جیسا کہ نام سے ظاہر ہے انہوں نے جمعہ کے مواعظ وخطبات سے متعلق مرتب کی ہے، جس میں اسلامی مہینوں کی ترتیب پر سال بھر کے جمعات کے لیے مواعظ وخطبات اور تقریریں تیار کی گئی ہیں، ہر مہینے کے لیے پانچ خطبات ترتیب دیے گئے ہیں، اس طرح اس کتاب میں پورے سال کے لیے ساٹھ مواعظ وخطبات مرتب کیے گئے ہیں۔ مؤلف ان خطبات کی چند خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
٭...عربی خطبہ نہایت مختصر رکھا ہے اور اس میں عنوان مقررہ پر بطور دلائل آیات واحادیث ذکر کی ہیں، اختصار میں قارئین کو سہولت ہے۔ اور بفحوائے حدیث: ”ان طول صلاة الرجل وقصر خطبتہ مئنة من فقہہ فأطیلو الصلاة واقصروا الخطبة․“(مسلم)، اتباع سنت سنیّہ یہی ہے۔
٭... ہر ماہ کے پانچ خطبات لکھے ہیں تاکہ کسی اُلٹ پھیر میں قارئین کو مبتلا نہ ہونا پڑے۔
٭...مضامین میں باہمی ارتباط کا لحاظ بھی رکھا گیا ہے۔
٭...سال بھر کے اردو مواعظ میں تمام ضروریات دین کو ایسے انداز پر جمع کیا گیا ہے کہ اگر ایک ناواقف شخص ہر خطبہ کے مضامین یاد رکھ لے تو ایک حد تک وہ تمام ضروری امور سے واقف ہو جائے گا او رتمام غلط عقائد ورسومات کی بھی اصلاح ہو جائے گی۔
٭... موجودہ زمانہ میں مذہب اور مذہبیات کے متعلق جس قسم کی غلط فہمیاں پیدا ہو گئی ہیں اُن کو دور کیا گیا ہے۔
٭...ہر امرونہی کی حکمت ومصلحت ( یعنی فلسفہ) عقلی طور پر بھی واضح کی گئی ہے۔
٭... طرز بیان ایسا صاف اور سلیس اختیا رکیا گیا ہے اور باریک وغور طلب مسائل کو ایسے انداز میں پیش کیا گیا ہے کہ عوام آسانی سے سمجھ سکتے ہیں ۔ بعض جگہ عربی کے عام الفاظ او رکہیں ایسے اصطلاحی الفاظ استعمال میں آگئے ہیں، جن سے گریز نہ ہو سکا، لیکن ان شاء الله مقصد کو سمجھنے میں وہ مخل نہ ہوں گے۔
٭... اسلام کی قدیم وصحیح تعلیمات کو جدید عنوانات او رنئے طرز بیان میں پیش کیا گیا ہے تاکہ مغرب زدہ طبائع بھی کچھ متوجہ ہو سکیں۔
٭... اسلامی تہذیب ومعاشرت کا اکثر حصہ ان خطبات میں آگیا ہے اور باہمی معاشرت کے حقوق بھی قدرے تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں ،جن کا معلوم ہونا بہت ضروری ہے لیکن جن سے ناواقفیت عام ہے۔
٭... اردو مواعظ کے ہر ہر عنوان پر جس قدر ضروری مواد میرے پاس موجود تھا اگرچہ اُس کا بڑا حصہ بنظر اختصار مجھے مجبوراً چھوڑ دینا پڑا ہے، تاہم اشد ضروری اُمور میں کہیں کمی باقی نہیں رہی اس قدر مختصر سے زیادہ اختصار میرے نزدیک کچھ نہ کہنے کے مترادف ہے۔
٭... بعض مہینوں کی مخصوص عبادات جو صحیح احادیث سے ثابت ہیں ان کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔
٭... اس زمانہ میں جن غلط عقائد ورسومات کی اصلاح ضروری تھی ان کو چھوڑا نہیں گیا ہمدردانہ اندازمیں اصلاح کی کوشش کی گئی ہے۔
٭...مسلمانوں کی معاشرت میں جو عادات ورسوم ہنود کی مجاورت یا انگریزی تعلیم کی مداخلت سے شامل ہو گئی ہیں، ان کی قباحت نمایاں طور پر بیان کی گئی ہے۔
٭... طریقت، حقیقت، معرفت کی تشریح ، ولایت کا مفہوم، عوام کی غلط فہمیوں کا ازالہ بدعات کی مختصر تردید وتاریخ بیان کی گئی ہے۔
٭... احکام ظاہر جن کا تعلق اعضا سے ہے، او راحکام باطن جن کا تعلق قلب سے ہے، سب کو جمع کیا گیا ہے اور ہر ایک حکم کے دلائل کتاب وسنت واقوال سلف صالحین سے بیان کیے گئے ہیں۔
٭... قلبی امراض کی قدرے تفصیل او ران کے طریقہٴ علاج کی کافی تشریح کی گئی ہے۔
٭... علماء دین کی ضرورت اور علماءِ حق وعلماءِ سُوءِ کا معیار او ران میں باہمی فرق کی توضیح قرآن وحدیث کی روشنی میں کی گئی ہے، جس کی آج سخت ضرورت ہے۔
٭... خطبات کے ذریعہ صحیح عقائد کی تعلیم اور او امر ونواہی کے درجات کا باہمی فرق بھی واضح کیا گیا ہے، جن کے نہ جاننے سے عوام سینکڑوں غلطیاں کررہے ہیں۔
٭... نصب امام اور جہاد فی سبیل الله کو بھولے ہوئے سبق کو بھی یاد دلانے کی کوشش کی گئی ہے۔
٭... آخر میں عیدین کے خطبہ مع وعظ، خطبہٴ نکاح اور دعاِ ء عقیقہ بھی درج کر دی گئی ہے تاکہ بوقت ضرورت تلاش کرنے کی حاجت نہ پڑے۔“

خطبات کا یہ مجموعہ ائمہ وخطباء کے لیے ایک بہترین سوغات ہے کہ اس میں ہر جمعہ سے متعلق مرتب انداز میں مواد جمع کیا گیا ہے اور کم وقت میں ہر جمعہ کی مناسبت سے آسانی وسہولت سے اس سے متعلق وعظ وتقریر تیار کی جاسکتی ہے، لہٰذا ائمہ وخطباء کو اس کی قدر کرنی چاہیے اور جمعہ کے وعظ وخطبہ کی تیاری میں اس سے ضرور مستفید ہونا چاہیے۔

یہ کتاب ادنی کاغذ، معیاری کتابت اور مضبوط جلد بندی کے ساتھ شائع کی گئی ہے۔
Flag Counter