Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق ذوالقعدہ 1436ھ

ہ رسالہ

11 - 17
کیا فرماتے ہیں علمائے دین؟

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
	
مجلس وعظ کے بعد دعا کا حکم
سوال… کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ کے متعلق کہ مجلس وعظ اور کسی بھی عمل صالح کے بعد دعا کا کیا حکم ہے ؟ اور مجلس سے رخصت ہوتے ہوتے مصافحہ کرنا کیسا ہے؟

جواب… واضح رہے کہ مجلس وعظ یا کسی بھی عمل صالح، دینی پروگرام وغیرہ کے بعد دعا مانگنا احادیث سے ثابت ہے، چناں چہ مستدرک حاکم او رکنز العمال میں حضرت حبیب بن سلمة الضمری رضی الله عنہ سے منقول ہے کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:” جو بھی جماعت جمع ہو ان میں سے بعض دعا کریں اور دوسرے اس پر آمین کہتے رہیں تو الله رب العزت اسے قبول ہی فرمالیتے ہیں۔ “ لیکن اس میں یہ بات ملحوظ رہے کہ اس میں التزام نہ ہو کہ دعا نہ کرنے والوں پر طعن تشنیع اور لعن طعن کی جائے۔

گھوڑے، گدھے ، خچر کا پسینہ اورلعاب پاک ہیں یا نہیں؟
سوال… کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے متعلق کہ گھوڑے، گدھے اور خچر کا پسینہ اور ریزش ولعاب پاک ہے، یا نہیں؟ باحوالہ جواب عنایت فرما کر ممنون ومشکور فرمائیں۔

جواب…واضح رہے کہ حلال حیوانات جیسے مینڈھا، بکری وغیرہ کا لعاب، پسینہ اور ریزش وغیرہ پاک ہیں، اسی طرح گھوڑے کا لعاب ، پسینہ اور ریزش بھی پاک ہے، گدھے اور خچر کا لعاب (جھوٹا) مشکوک ہے اور علاوہ ازیں گدھے اور خچر کا پسینہ خلاف قیاس پاک ہے تو اسی طرح ان کی ریزش بھی پاک ہے۔

گم شدہ فرد کی گمشدگی کا اشتہار یا تصویر شائع کرنا
سوال… کیا فرماتے ہیں علمائے کرام او رمفتیان عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ کسی گم شدہ فرد ( مرد ہو یا عورت ہو یا بچہ ہو) کی گم شدگی کا باتصویر اشتہار اخباروں میں شائع کرنا یا دیواروں پر چسپاں کرنا کیسا ہے ؟

جواب…واضح رہے کہ شریعت میں ذی روح او رجان دار اشیاء کی تصاویر بنانا، بنوانا اور محفوظ رکھنا سخت حرام ہے، لہٰذا کسی گم شدہ فرد کی گم شدگی کا باتصویر اشتہار بنانا اور شائع کرنا بھی ناجائز ہے، البتہ متبادل صورت اختیا رکرتے ہوئے اس باتصویر اشتہار کے بجائے بلا تصویر اشتہار بنا کرتمام نشانیوں سمیت تمام معلومات اور احوال درج کرکے شائع کیا جائے۔

تشہد میں اشارے کی صحیح کیفیت
سوال… تشہد میں سلام یا قیام تک انگلی کے اشارے کی مکمل کیفیت کیا ہے؟

جواب… تشہد میں اشارے کی صحیح کیفیت یہ ہے کہ بیچ کی انگلی اورانگوٹھے کو ملا کر حلقہ بنائے، سب سے چھوٹی انگلی اور اس کے برابر والی انگلی کو بند کرلے، اور شہادت کی انگلی کو ( جب أشھدان لا پر پہنچے) اس طرح اٹھائے کہ انگلی قبلے کی طرف جھکی ہو، بالکل سیدھی آسمان کی طرف نہ ہو، پھر ”إلا الله“ کہتے وقت شہادت کی انگلی کو کچھ نیچے کر لے، اس نیچے کرنے کی کیفیت کے متعلق عبارات فقہاء رحمہم الله تعالیٰ میں ” یضعہا“ کے الفاظ آئے ہیں، اس سے مراد انگلی کو بالکل گرادینا نہیں، بلکہ قدرے جھکا دینا مراد ہے اور باقی انگلیوں کی جو ہیئت اشارے کے وقت بنائی گئی تھی، اس کو آخر تک برقرار رکھے، اس طرح اشارہ کرنا سنت ہے۔

موبائل کی اسکرین پر موجود قرآنی آیات بے وضو چھونے کا حکم
سوال …کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام!
1..موبائل کی اسکرین پر نمودار ہونے والی قرآنی آیات کے نقوش کو بغیر وضو اسکرین کو رکے اوپر سے ہاتھ لگانا کیسا ہے؟ یہ نقوش ایل سی ڈی پر ظاہر ہوتے ہیں او رایل سی ڈی سے آگے اسکرین کا شیشہ لگا ہوتا ہے، آیا یہ شیشہ ، کور اور موبائل کی پوری باڈی اور کیسنگ غلاف متصل کے حکم میں تو نہیں؟ کیوں کہ ان چیزوں کو نٹ وغیرہ کے ذریعے ایل سی ڈی کے ارد گرد جوڑ دیا گیا ہوتا ہے؟ ٹچ موبائل کا حکم بھی بیان کریں۔
2..ایک آدمی عشاء کی نماز میں اس وقت پہنچا کہ امام دوسری رکعت میں تھا، مذکورہ شخص نے امام کے سلام پھیرنے کے بعد بقیہ نماز اس طرح پڑھی کہ پانچویں رکعت بھی مکمل کر لی اور سجدہ سہو کر لیا، چوتھی رکعت میں بیٹھا ہو یا نہ بیٹھا ہو، دونوں صورتو ں میں نماز کا حکم لکھیں۔
3..صدقہٴ نافلہ کے طور پر ذبح شدہ گائے کی کھال قصائی کو بطور اجرت دینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب…1..واضح رہے کہ ٹچ اسکرین والا موبائل ہو یا دوسرا، جب قرآنی آیات سامنے موجود ہوں، تو اسکرین کو بے وضو چھونا جائز نہیں، بقیہ موبائل کور، باڈی سمیت غلاف متصل کے حکم میں نہیں، لہٰذا بقیہ موبائل کو بے وضو ہاتھ لگانے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
2..صورت مسئولہ میں دونوں کا حکم الگ الگ ہے، اگر قعدہ اخیرہ بھول کر اس نے پانچ رکعتیں مکمل کی ہیں تو اس کی یہ فرض نماز نفل ہو جائے گی، فرض دوبارہ سے پڑھے او راگر قعدہ اخیرہ میں بیٹھ کر پھر پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوگیا ہے اور پانچویں رکعت بھی مکمل کی ہے اور سجدہ سہو بھی کر لیا ہے تو اس کی نماز ادا ہو گئی۔
3..صدقہٴ نافلہ میں جو چیز وہ صدقہ کی نیت سے فقراء ومساکین کو دے دے تو وہ صدقہ ہے او رجو اپنے پاس رکھے وہ صدقہ نہیں، لہٰذا کھال بطورِ اجرت قصائی کو دینا جائز ہے۔

اسقاطِ حمل کی شرعی حیثیت
سوال…کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اسقاط حمل کی شرعی حیثیت کے بارے میں؟ قرآنی آیات، احادیث اور فتاوی جات سے راہ نمائی فرمائیں۔

جواب… واضح رہے حمل ٹھہرنے کے بعد اسقاط کی دو صورتیں ہیں: 1..حمل ٹھہرنے کے بعد چار ماہ پورے ہونے سے پہلے ساقط کرنا حرام ہے ،اگر عذر ہو تو اس کی گنجائش ہے ، مثلاً: حمل کی وجہ سے عورت کا دودھ خشک ہو گیا اور پہلے بچے کی پرورش متعذر ہو، یا حمل کی وجہ سے عورت کے کسی عضو کے ضائع ہونے کا خطرہ ہو۔
2..حمل ٹھہر کر چار ماہ پورے ہونے کے بعد اس کو گرانا ہر صورت میں حرا م ہے۔

جوتے پہن کر نماز جنازہ یا کوئی او رنماز پڑھنے کا حکم
سوال… جوتوں کے ساتھ نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟خواہ وہ نماز جنازہ ہو یا مطلق نماز ہو اور کیا اس میں جوتوں کے نئے وپرانے ہونے ، یا مکان وجگہ کی کوئی تخصیص ہے؟ تحقیقی جواب تحریر فرمائیں۔ شکریہ

جواب… واضح رہے کہ فی نفسہ جوتوں کے ساتھ نماز پڑھنا جائز ہے، لیکن جوتے پہن کر نماز پڑھنے میں درجہ ذیل خرابیاں لازم آتی ہیں، جن کی بنا پر اس میں نماز پڑھنے سے منع کیا جاتا ہے:

جوتے عموماً پاک نہیں ہوتے۔ جوتے پہن کر سجدہ کی حالت میں انگلیوں کے سرے قبلہ کی طرف نہیں ہوتے۔ چوں کہ مساجد میں قالین وغیرہ ہوتے ہیں ، تو ایسی صورت میں جوتے پہن کر نماز ڑپڑھنے سے قالین وغیرہ کی تلویث کا اندیشہ ہے۔

نیز خصوصاً جوتے پہن کر نماز پڑھنے میں چوں کہ عیسائیوں کے ساتھ مشابہت ہے ،اس وجہ سے مفتیان کرام نے جوتے پہن کر نماز پڑھنے کو ممنوع قرار دیا ہے، جہاں تک نماز جنازہ کا تعلق ہے، اس میں چوں کہ مذکورہ قباحتیں نہیں پائی جاتی ہیں، لہٰذا جوتے پہن کر نماز پڑھنا درست ہے، بشرطیکہ جوتے اور زمین پاک ہوں۔

مزدوری کی رقم پر زکوٰة کا حکم
سوال… ایک آدمی سے ایک لاکھ کا معاہدہ ہوا، بیس ہزار میں نے ان سے کیش ایڈوانس لیا اور پندرہ دن کچھ کام کرنے کے بعد ان کو تیس ہزار کا بل دیا، جو کہ میری تاریخ زکوٰة کے وقت تک مجھے وصول نہیں ہوئے، کیا میں اپنے مال کی زکوٰة نکالتے وقت یہ تیس ہزار کی زکوٰة نکالوں گا یا نہیں؟

جواب… واضح رہے کہ اجرت (مزدوری) کی رقم وصول ہونے سے پہلے اس پر زکوٰة واجب نہیں ہوتی ، البتہ مزدوری کی رقم وصول ہونے کے بعد دو صورتیں ہیں:

اگر مزدور پہلے سے صاحب نصاب ہے، تو مزدور کی زکوٰة کا سال جب پورا ہو گا، اس وقت مزدوری کی جتنی رقم وصول ہو گی اس کی زکوٰة بھی ادا کرے گا او رجو رقم آئندہ سال وصول ہو گی اس کی زکوٰة آئندہ سال واجب ہوگی۔

اور اگر مزدور پہلے سے صاحب نصاب نہیں، تو مزدوری کی رقم نصاب کے برابر وصول ہونے کے بعد جب سال مکمل ہو گا تو زکوٰة دینا لازم ہو گا ،ورنہ نہیں۔

پس صورتِ مسئولہ میں تیس ہزار روپے، چوں کہ تاریخ زکوٰة تک آپ کو وصول نہیں ہوئے ،اس لیے ان کی زکوٰة آپ پر واجب نہیں۔

Flag Counter