Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق صفر المظفر 1435ھ

ہ رسالہ

11 - 13
حِجَامہ علاج بھی… سنّت بھی

ڈاکٹر شایان احمد، کراچی
	
طب نبوی کیا ہے ؟
طب نبوی چار چیزوں کا مجموعہ ہے۔
1..… وہ غذائیں جو آپ صلی الله علیہ وسلم نے مختلف امراض کے علاج کے لیے تجویز فرمائیں۔
2..…وہ دوائیں یعنی جڑی بوٹیاں جو آپ صلی الله علیہ وسلم سے بطور علاج ثابت ہیں۔
3..… حجامہ یعنی فاسد خون نکلوانے کا عمل۔
4..… وہ دعائیں جو آپ صلی الله علیہ وسلم نے وقتاً فوقتاً مختلف جسمانی وروحانی امراض کے علاج کے لیے تلقین فرمائیں۔

معراج کی رات حضور صلی الله علیہ وسلم کو فرشتوں کے ہر گروہ نے عرض کیا کہ آپ اپنی امت کو حجامہ سے علاج کا حکم فرمائیں۔ (ترمذی)

حضور اکرم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:” ان امثل ماتداویتم بہ الحجامة“․
ترجمہ:” سب سے بہترین دوا جس سے تم علاج کرو وہ حجامہ لگوانا ہے۔“ ( بخاری:5797)

حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم کی ذات سے جس طرح ہمیں دین کے احکام ملے ہیں، اسی طرح طب میں بھی آں حضرت صلی الله علیہ وسلم نے ہماری مکمل راہ نمائی فرمائی ہے۔ موجودہ دور میں مغربیت کی یلغار کی وجہ سے جہاں اور شعبوں میں مسلمانوں نے غیروں کی روش اختیار کی وہاں طب کاانتہائی اہم شعبہ بھی متاثر ہوا اور ہم علاج کے سلسلہ میں بھی مغربیت کی تقلید کی وجہ سے اپنا قیمتی وقت اور پیسہ ضائع کرنے کے باوجود حقیقی شفا سے محروم رہتے ہیں۔

حجامہ ایک سنت علاج ہے، جس میں مختلف مقامات پر کٹ لگا کر جلد کی پہلی جھلی سے فاسد خون نکال کر کھانسی سے لے کر کینسر تک تقریباً تمام بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے، جسم میں فاسد مادوں کے جمع ہونے کی وجوہات میں دھواں، پانی، مشروبات میں موجود زہریلے کیمیائی مادے، مکانات کے قریب فیکٹریوں کا فضلہ ، تمباکو والی اشیا، بازاری کھانے ، ذہنی دباؤ، غصہ، گھبراہٹ وغیرہ ہیں۔ ان فاسد مادوں کی وجہ سے قوت مدافعت کمزور ہو جاتی ہے او رانسان مختلف امراض میں مبتلا ہو جاتا ہے ۔

حدیث نبوی کے مطابق”حجامہ“ مردوں عورتوں کی 70 سے زائد بیماریوں کا موثر علاج ہے ۔ آپ صلی الله علیہ وسلم کے اس سچے فرمانِ عالی شان کے مطابق قدیم وجدید امراض مثلاً بلڈپریشر، اٹھرا، شوگر، درد گردہ، موٹاپا، قبض، ٹینشن، خرابی خون، فالج، لقوہ، جوڑوں کا درد ، ہمہ قسم درد، بے اولادی، مائیگرین، بواسیر، دمہ، لیکوریا، الرجی، خارش ، مرگی، امراض معدہ، ہیپاٹائٹس، کینسر، ٹی بی وغیرہ جیسے موذی اور خطرناک امراض میں مبتلا ہزاروں مریض اس مبارک طریقہ علاج سے بحمد الله! شفایاب ہو چکے ہیں ۔ مردانہ اور زنانہ پوشیدہ امراض کے لیے بھی یہ بے حد مفید ہے ۔ صحت مند لوگ بھی اتباع سنت کی نیت سے حجامہ لگواسکتے ہیں، کیوں کہ اس میں سو شہیدوں کے ثواب کے علاوہ بیماریوں سے روک بھی ہے اور اس سے طبیعت میں نشاط اور چستی بھی پیدا ہو جاتی ہے ۔ یہ علاج ایسے فوری اثر کرتا ہے جیسے پھوڑے میں سے پیپ نکلتے ہی راحت ملتی ہے ۔ ہر قسم کی بیماریوں کو جڑ سے نکال باہر کرتا ہے ، چین کا یہ قومی علاج ہے ، عرب ممالک اور دنیا کے کئی ممالک میں اس علاج کا رواج اور اہتمام ہے ۔

حجامہ کے دوران طبیب کو ایسے غیر معمولی نتائج کا سامنا ہو گا کہ وہ بے اختیار کہہ اٹھے گا کہ کرنے والی ذات صرف الله تعالیٰ کی ہے ۔ غرض کئی سالہ تجربات کی روشنی میں حضور صلی الله علیہ وسلم کی اس حدیث مبارکہ پر حق الیقین ہے کہ ” بہترین علاج جو تم کرتے ہو وہ حجامہ ہے“۔

٭.. ایک معمر بزرگ کا حجامہ اس حالت میں کرنے کا موقع ملا کہ موٹر سائیکل کے حادثے میں ان کی یادداشت بالکل ختم ہو چکی تھی او ران کو پاگل پن کے دورے پڑتے تھے، پہلے حجامہ کے بعد پاگل پن کے دورے بالکل ختم ہو گئے او ردوسرے حجامہ کے آخر میں ان کی یادداشت ایسی واپس آئی کہ وہ کئی سالوں پہلے کے واقعات بھی سنا رہے تھے۔

٭.. ایک صاحب شدید عرق النساء کے درد میں کلینک آئے۔ ڈاکٹروں نے انہیں فوری طور پر آپریشن کے لیے کہا تھا اور وہ ہسپتال میں آپریشن کی فیس بھی جمع کروا چکے تھے ۔ بندے نے ان کا حجامہ کرنا شروع کیا۔ جہاں جہاں حجامہ کرتا جاتا درد ختم ہوتا جاتا۔ جب وہ اٹھے تو اپنے پیروں پر چل کر واپس گئے۔ ایک دو اور وزٹ کے بعد وہ بالکل ایسے درست ہو گئے جیسے کبھی تکلیف ہوئی نہ ہو ۔

حجامہ میں احتیاط
جسمانی امراض کے لیے حجامہ بھی دیگر علاجوں کی طرح ایک علاج ہے، جس میں معالج کو مکمل مہارت کے ساتھ ساتھ غذائے نبوی اور دوائے نبوی کی معلومات ہونی چاہیے، انگلینڈ میں پاکستان کی طرح حجامہ بہت عام ہوتا جارہا ہے۔ لیکن صرف کوالیفائیڈ ڈاکٹرز کو حجامہ کرنے کا اختیار ہے، جب کہ ہمارے ہاں چوکیدار اور ڈرائیور قسم کے لوگ بھی حجامہ کرکے نوٹ چھاپ رہے ہیں ۔ اس لیے حجامہ کرانے سے قبل تسلی ضرور کر لی جائے کہ ڈاکٹر قابل ہو اور حفظان صحت کے تمام اصول وہاں لاگوہوں۔ اگر حجامہ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق کروایا جائے تو کوئی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ دراصل حجامہ ایک صحت مند انسان کے لیے ہے، تاکہ اسے کوئی مرض نہ ہو ۔

آں حضرت صلی الله علیہ وسلم نے اسے Preventive Therapy کے طور پر متعارف کرایا۔ اس لیے حضور صلی الله علیہ وسلم سے سال میں متعدد مرتبہ بغیر کسی مرض کے حجامہ ثابت ہے ۔ حتی کہ جادو جیسی موذی بیماری کی وجہ سے بھی علاج بالحجامہ اپنایا۔ حضرت عبدالله بن عمر رضی الله عنہ ہر مہینے حجامہ کرواتے تھے۔ اسی طرح بہت سے صحابہ رضی الله عنہم جب محسوس کر لیتے کہ ان کو حجامہ کی ضرورت ہے تو فوراًً حجامہ کروالیتے۔

حضرت ابن عباس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے اپنے سر مبارک پر پچھنا( حجامہ) لگوایا۔ ( بخاری ،ج2، ص:849)

اس وقت آں حضرت صلی الله علیہ وسلم کے سر مبارک میں شدید درد تھا۔ آپ صلی الله علیہ وسلم احرام باندھے ہوئے تھے اور روزے کی حالت سے تھے، ان سب قیود کے باوجود حضور صلی الله علیہ وسلم نے سر درد کے علاج میں حجامہ ہی کو پسند فرمایا۔

حضرت جابر رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے اپنی ران مبارک کے بلائی حصہ کی ہڈی میں درد کی بنا پر پچھنے (حجامہ) لگوایا۔ (ابوداؤد، ج2، ص:184)

متعدد صحابہ کرام رضی الله عنہم کو آپ صلی الله علیہ وسلم نے دردِ شقیقہ… یعنی آدھے سر کے درد … جیسے میں حجامہ لگوانے کا مشورہ دیا… جو شخص بھی آں حضرت صلی الله علیہ وسلم سے درد کی شکایت کرتا… حضور صلی الله علیہ وسلم اس کو حجامہ لگوانے کا حکم فرماتے۔

سوال یہ ہے کہ حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے دردوں کے علاج میں حجامہ ہی کو کیوں پسند فرمایا؟ بحیثیت مسلمان ہمارا یہ عقیدہ ہے آپ صلی الله علیہ وسلم کا علم، علم وحی ہے اور یقینی ہے اور دوسرے تمام علوم ظنی ہیں ، یعنی یا تو مشاہدے پر ہیں یا تجرباتی ہیں ۔ آج ایک تجربہ ہوا… کل دوسرے تجربے نے پہلے کی جڑ کاٹ دی۔

آج سے چودہ سو سال پہلے طبیب اعظم صلی الله علیہ وسلم طب نبوی کے حوالے سے جو فرماکر اور عملی طور پر اپنا کر دنیا سے تشریف لے گئے … آج میڈیکل سائنس ان چیزوں کو ثابت کر رہی ہے ۔ چناں چہ جب عرب ممالک سے ترقی کرتا ہوا ” حجامہ “ دنیا کے ترقی یافتہ غیر مسلم ممالک میں پہنچا تو طب کی دنیا میں ایک انقلاب برپا ہو گیا۔ میڈیکل سائنس اپنی ترقی اور Celluler level تک ریسرچ کے باوجود دردوں کے علاج میں Painkiller ( درد کم کرنے والی گولی) یا آخری درجے میں Steroid تجویز کرتی ہے جو گردوں اور جگر کے لیے انتہائی مہلک ہے …، اس سے آگے کوئی شافی دوا جس سے درد ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے، اس سلسلہ میں میڈیکل سائنس کوئی شافی دوا، تجویز کرنے میں ناکام تھی … یہ بات سمجھ سے باہر تھی کہ درد کے مادہ ، یعنی Pain toxins کوجسم سے باہر کیسے نکالا جائے جب مغربی ممالک میں حجامہ روشناس ہوا، ان کی عقلیں ٹھکانوں پر آگئیں کہ کیسے اتنے سادہ سے علاج سے، جس میں کپ یا گلاس کے ذریعے سک Suck یعنی کھچاؤبنا کر جب باریک کٹ لگائے جاتے ہیں تو سارا درد کا مادہ باہر آجاتا ہے او رمریض چاہے عرق النساء کا ہو یا درد شقیقہ کا… چاہے جوڑوں کا درد ہو یا پٹھوں کا اسے فوری شفا ملتی ہے … چناں چہ کئی غیر مسلم ممالک، مثلاً چین ، برطانیہ، جرمنی، فرانس، امریکا وغیرہ میں ماہرین طب اور عام افراد دردوں کو دور کرنے کے لیے بہت تیزی سے حجامہ کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں ، بندہ کیوں کہ برطانیہ کی International Cupping Society کا ممبر ہے، اس لیے ان کی طرف سے آئے دن E-mail کا سلسلہ جاری رہتا ہے، بندہ کے اندازے کے مطابق ہر 100 دن میں برطانیہ میں ایک نیا کپنگ سینٹرCupping Center یعنی مرکز الحجامہ کا افتتاح ہوتا ہے۔

ایک عرصہ کے تجربات کی روشنی میں دردوں میں حجامہ کے ذریعے علاج کروانے والے مریضوں کو چند باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
1... فوری درد یعنی Acate Pain کے کیسز (Cases) میں تین سے چار دفعہ او رپرانے دردوں یعنی Chronic Pain میں سات سے بارہ دفعہ میں عمومی طور پر مکمل شفا ہو جاتی ہے۔
2... حجامہ سے دو دن قبل تمام درد کم کرنے والی گولیوں کا استعمال ترک کر دیں ۔
3... کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ پہلے حجامہ کے بعد درد بجائے کم ہونے کے بڑھ جاتا ہے، اس میں پریشان نہ ہوں، بلکہ مستقل مزاجی سے حجامہ کرواتے رہیں۔
4... پرانے دردوں میں شروع کے ایک دو Sessions میں درد بالکل غائب ہو جاتا ہے، جس سے مریض یہ تصور کر لیتا ہے کہ اب وہ بالکل ٹھیک ہو گیا، لیکن چند دن بعد وہ درد دوبارہ عود کر آتا ہے ، جس سے مریض مایوس ہو جاتا ہے ۔ الله تعالیٰ کے بعد طبیب پر بھروسہ کرتے ہوئے پابندی سے حجامہ کرواتے رہیے، ان شاء الله شفائے کاملہ نصیب ہو گی ۔
5... حجامہ سے درد کا مادہ نکل جاتا ہے لیکن دوبارہ وہ نہ بنے اس کے لیے بتائے ہوئے پرہیز پر سختی سے عمل کرنا ضروری ہے ، حق تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے ان اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے، یہ سنت علاج کروایا جائے تو ان شاء الله یقینی شفا کے ساتھ ساتھ ثواب بھی حاصل ہوگا۔

آئیے! ہم بھی یہ عہد کریں کہ غیروں کاطریقہ علاج چھوڑ کر اپنے پیغمبر صلی الله علیہ وسلم کے بتائے ہوئے مبارک ارشادات ( جو کہ دنیائے طب میں سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ) کو اپنائیں گے، تاکہ علاج کے ساتھ ثواب بھی ملے اور جسمانی آرام کے ساتھ ساتھ روحانی سکون بھی حاصل ہو ۔

Flag Counter