﴿مَرد و عورت کی نماز میں فرق کا چارٹ﴾
مَرد کی نماز
عورت کی نماز
(1)مَرد کیلئےننگے سر نماز پڑھنا جائز مگر خلافِ ادب اور مکروہ ہے
(1)عورت کیلئے ننگے سر نماز پڑھنا جائز ہی نہیں اور اُس کی نماز ہی نہیں ہوتی ۔
(2)مرد کیلئے ناف سے گھٹنوں تک کا حصہ ڈھکا ہوا ہونا ضروری ہے، اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔
(2)عورت کیلئے چہرہ،ہاتھ اور پاؤں کے علاوہ پورا بدن ڈھکا ہوا ہونا ضروری ہے،اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔
(3)مَرد کیلئے مسجد میں نماز پڑھنا افضل ہے۔
(3)عورت کیلئے گھر میں نماز پڑھنا افضل ہے۔
(4)مرد کیلئے اذان دینا درست بلکہ باعثِ اجر و ثواب ہے۔
(4)عورت کیلئے اذان دینا جائز نہیں اور نہ اُس کی اذان معتبر ہوتی ہے۔
(5)مرد اِقامت کہہ سکتا ہے۔
(5)عورت اِقامت نہیں کہہ سکتی۔
(6)مرد پر جماعت کے ساتھ پڑھنا واجب ہے۔
(6)عورت پر نماز جماعت کے ساتھ پڑھنا واجب نہیں ۔
(7)مرد مَردوں اور عورتوں دونوں کا امام بن سکتا ہے۔
عورت مَردوں کی امامت تو کر ہی نہیں کرسکتی اور عورتوں کی امامت کرنی بھی مکروہ ہے۔