Deobandi Books

مرد و عورت کی نماز کا فرق احادیث و فقہ کی روشنی میں

سالہ ہذ

10 - 28
ترجمہ:حضرت ابراہیم نخعی﷫ سے مروی ہے : جب عورت سجدہ کرے تو اُسے چاہیئے کہ وہ اپنی رانوں کو ملالے اور اپنے پیٹ کو اُن دونوں رانوں پر رکھ دے۔
عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: «إِذَا سَجَدَتِ الْمَرْأَةُ فَلْتَلْزَقْ بَطْنَهَا بِفَخِذَيْهَا، وَلَا تَرْفَعْ عَجِيزَتَهَا، وَلَا تُجَافِي كَمَا يُجَافِي الرَّجُلُ»۔(مصنّف ابن ابی شیبہ:2782)
ترجمہ:حضرت ابراہیم نخعی ﷫سے مروی ہے ، فرماتے ہیں : جب عورت سجدہ کرے تو اپنے پیٹ کو اپنی رانوں کے ساتھ چپکا دے ، اور اپنی سرین کو اُٹھاکر نہ رکھےاور مَردوں کی طرح کھل کر سجدہ نہ کرے(یعنی اپنے جسم کو الگ الگ کرکے نہ رکھے)۔
عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ:«كَانَتْ تُؤْمَرُ الْمَرْأَةُ أَنْ تَضَعَ ذِرَاعَهَا وَبَطْنَهَا عَلَى فَخِذَيْهَا إِذَا سَجَدَتْ، وَلَا تَتَجَافَى كَمَا يَتَجَافَى الرَّجُلُ، لِكَيْ لَا تَرْفَعْ عَجِيزَتَهَا»۔(مصنّف عبد الرزاق:5071)
ترجمہ:حضرت ابراہیم نخعی ﷫سے مروی ہے ، فرماتے ہیں : عورت کو حکم دیاجاتا تھا کہ وہ سجدہ کرتے ہوئے  اپنے ہاتھوں اور پیٹ کو اپنی ران پر رکھے اور مَردوں کی طرح  کھل کر (الگ الگ ہوکر) سجدہ نہ کرے تاکہ اُس کی سُرین (مردوں کی طرح)نہ اُٹھ جائے۔
عورت نماز میں کیسے بیٹھےگی :
عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ:تَجْلِسُ الْمَرْأَةُ مِنْ جَانِبٍ فِي الصَّلَاةِ۔( ابن ابی شیبہ:2792)
ترجمہ:حضرت ابراہیم نخعی﷫سے مَروی ہے، فرماتے ہیں : عورت نماز میں(جلسہ 
اور قعدہ میں) ایک جانب ہوکر(یعنی بائیں سرین پر تورّک کے ساتھ)بیٹھے۔

Flag Counter