Deobandi Books

مرد و عورت کی نماز کا فرق احادیث و فقہ کی روشنی میں

سالہ ہذ

11 - 28
عَنْ نَافِعٍ قَالَ: كَانَتْ صَفِيَّةُ بِنْتُ أَبِي عُبَيْدٍ «إِذَا جَلَسَتْ فِي مَثْنًى أَوْ أَرْبَعٍ تَرَبَّعَتْ»۔(مصنّف عبد الرزاق:5074)
ترجمہ:حضرت نافع﷫ فرماتے ہیں کہ حضرت صفیّہ بنت ابی عُبید﷝ جب نماز میں پہلے یا دوسرے قعدہ میں بیٹھتیں تو سمٹ کر (تورّک کے ساتھ)بیٹھا کرتی تھیں۔
عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ قَالَ:«جُلُوسُ الْمَرْأَةِ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ كَجُلُوسِهَا مَثْنًى»۔(مصنّف عبد الرزاق:5076)
ترجمہ:حضرت ابن جریج حضرت عطاءسے نقل فرماتے ہیں کہ عورت کا دونوں سجدوں کے درمیان(جلسہ میں) بیٹھنا اُسی طرح ہوگا جیسے وہ قعدہ میں بیٹھتی  ہے۔
عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: «تُؤْمَرُ الْمَرْأَةُ فِي الصَّلَاةِ فِي مَثْنًى أَنْ تَضُمَّ فَخِذَيْهَا مِنْ جَانِبٍ»۔(مصنّف عبد الرزاق:5077)
ترجمہ:حضرت ابراہیم نخعی﷫فرماتے ہیں : عورت کو حکم دیا جائے گا کہ وہ نماز میں دو کعت پر(یعنی قعدہ میں ) اِس طرح بیٹھے کہ وہ اپنی رانوں کو ایک جانب ملالے(یعنی تورّک کے ساتھ بیٹھے)۔
عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ قَالَ: «تَجْلِسُ الْمَرْأَةُ فِي مَثْنًى كَيْفَ شَاءَتْ إِذَا اجْتَمَعَتْ»۔(مصنّف عبد الرزاق:5078)
ترجمہ: حضرت ابن جریج حضرت عطاء کا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : عورت قعدہ میں جس طرح چاہے بیٹھے بشرطیکہ وہ  سمٹ کر بیٹھے۔
فقہی عبارات کی روشنی میں  :
ذیل میں ائمہ اربعہ کی معتبر اور مستند کتبِ فقہ کے حوالے سے یہ ذکر کیا جارہاہے کہ 

Flag Counter