(قسط ٥٠) مرتب : مولانا حافظ عرفان الحق اظہار حقانی*
عہد طالبعلمی میں مولاناسمیع الحق مدظلہ کے علمی منتخبات
1980-79ء کی ڈائری
عم محترم حضرت مولانا سمیع الحق صاحب دامت برکاتہم آٹھ نو سال کی نوعمری سے معمولات کی ڈائری لکھنے کے عادی تھے۔ ان ڈائریوں میں آپ اپنے ذاتی اور عظیم والد شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق کے معمولات شب و روز اور اسفار کے علاوہ اعزّہ و اقارب ، اہل محلہ و گردوپیش اورملکی و بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والے احوال و واقعات درج فرماتے۔ آپکی اولین ڈائری ١٩٤٩ء کی لکھی ہوئی ہے ۔جس سے آپ کا ذوق او رعلمی شغف بچپن سے عیاں ہوتا ہے۔ احقر نے جب ان ڈائریوں پر سرسری نگاہ ڈالی تو معلوم ہوا کہ جابجا دوران مطالعہ کوئی عجیب واقعہ ،تحقیقی عبارت ، علمی لطیفہ، مطلب خیز شعر ، ادبی نکتہ، اور تاریخی عجوبہ آپ نے دیکھا تو اسے ڈائری میں محفوظ کرلیا۔ اس پر دل میں خیال آیا کہ کیوں نہ مطالعہ کے اس نچوڑ اور سینکڑوں رسائل اور ہزارہاصفحات کے عطر کشید کو قارئین کے سامنے پیش کیا جائے جس سے آئندہ آنے والی نسلیں اور اسیرانِ ذوقِ مطالعہ استفادہ کرسکیں۔تاہم یہ واضح رہے کہ نہ تو یہ مستقل کوئی تالیف ہے اور نہ ہی شائع کرنے کے خیال سے اسے مرتب کیا گیا ہے ۔ اسلئے ان میں اسلوب کی یکسانیت اور موضوعاتی ربط پایا جانا ضروری نہیں… (مرتب)
_______________________
کوئٹہ میں اجتماعات ومدارس دینیہ کے پروگراموں میں شرکت : رپورٹنگ : جناب شفیق الدین فاروقی
٢٥اپریل کی شام ساڑھے چاربجے کے جہازسے کوئٹہ سے کراچی واپسی تھی اورمولانا (سمیع الحق) کیساتھ صرف یہی ایک ہی دن تھا ، فضلاء حقانیہ کے مدارس ،مرکزی مدارس کوئٹہ کی دعوت پر تھوڑے تھوڑے اوقات کے پروگرام پراسی طرح تقسیم کیاگیا ، جہاز کی روانگی تک دس گیارہ مدارس کے معائنہ استقبالیہ تقریبات اورجوابی تقریر کی بناء پر یہ دن نہایت مصروف دن تھا۔
صبح آٹھ بجے مولانا عبدالغفور صاحب مہتمم اورمولانا عبدالرحیم حقانی مدرس (جوجناح ہسپتال کراچی میں حضرت کی طویل خدمت کی سعادت حاصل کرچکے تھے )کی دعوت پر آپ مدرسہ قاسمیہ ارباب غلام علی روڈ دیبا کوئٹہ تشریف لے گئے طلبہ واساتذہ واراکین استقبال کیلئے پہلے سے منتظر تھے مدرسہ کے معائنہ کے بعد اساتذہ ومنتظمین کیساتھ چائے کی مجلس میں شرکت کی ۔ یہاں سے آپ ساڑھے آٹھ بجے مدرسہ عین العلوم میکانکی روڈ گئے جس کے مہتمم مولانا داد محمد صاحب دارالعلوم حقانیہ کے فارغ التحصیل اورنہایت مخلص عالم