Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2016ء

امعہ دا

7 - 65
ہیں طلبہ واساتذہ کے اجتماع میں آپ نے علم کی فضیلت اورطلباء کے مقام ومرتبت پر مختصر تقریر کی ۔ ساڑھے نوبجے آپ مدرسہ مطلع العلوم شالدرہ کوئٹہ میں تشریف لے گئے جوکوئٹہ کے مرکزی مدارس میں سے ہیں اور اس کے مہتمم حضرت مولانا عبدالغفور صاحب بلوچستان کے نہایت قابل احترام علماء میں سے ہیں ، طلباء اوراساتذہ کی ایک بڑی جماعت سے مولانا عبدالغفور صاحب کے استقبالیہ کلمات کے بعد جناب مدیر ''الحق''صاحب نے مؤثر عالمانہ خطاب کیا اورمدرسہ کاسرسری معائنہ کیا۔ 
		ساڑھے دس بجے مولانا نورمحمد صاحب فاضل دارالعلوم حقانیہ کی دعوت پران کے قائم کردہ مدرسہ دارالعلوم پشتون آباد فاروق روڈ کوئٹہ گئے۔ مولانا نورمحمد صاحب نے محبت وعقیدت سے بھر پور سپاسنامہ پیش کیا اورمدیر صاحب نے جواب میں دینی مدارس کے طلباء واساتذہ کے باہمی رشتہ احترام وعقیدت اوراس سلسلہ میں اکابر کے واقعات ادب وعظمت پر روشنی ڈالی مزید برآںمدرسہ کی ترقی واستحکام کی دعاکی اوراسے دارالعلوم حقانیہ کاقابل فخر شاخ قراردیا۔ 
		گیارہ بجے جمعیت طلباء اسلام کوئٹہ کی دعوت پر مدرسہ عربیہ دارالعلوم رحیمیہ سرکی روڈ کوئٹہ جانا ہوا۔ یہاں کے مہتمم حضرت مولانا عبدالستار صاحب بزرگ علماء میں سے ہیں جمعیة طلباء اسلام کے سرگرم پرجوش کارکنوں کی طرف سے سپاسنامہ پڑھا گیا مولانا نے جواب میں طلباء علوم دینیہ کے فرائض اورحالات کی نزاکت کی روشنیوں میں ذمہ داریوں اورمدارس دینیہ کو حکومت کی ہر قسم مداخلت سے آزاد رکھنے پر روشنی ڈالی اورجمعیة الطلباء اسلام کے پورے ملک میں عظیم کردار کوخراج تحسین پیش کیا۔ 
		ساڑھے گیارہ بجے مختصر وقت کے لئے سرکی روڈ کوئٹہ پر واقع دارالعلوم ہاشمیہ میں قدم رنجہ فرمایا جسے دارالعلوم کے دوقابل فخر فضلاء متدین اورسادات گھرانہ کے دو قابل احترام بھائیوں مولانا نخبة اللہ اورمولانا سید صفوة اللہ نے قائم کیا دونوں بھائی اپنے علاقہ میں اعلیٰ خدمات میں مصروف ہیں۔ دونوں مولانا کے خصوصی شاگرد ہیں۔
		مولانا قاری غلام نبی صاحب بلوچستان کے استاذ القراء میں سے ہیں ، نہایت متقی بااثر عالم ہیں آپ نے مرکزی تجوید القرآن کے نام سے ایک وسیع دینی مدرسہ قائم کیا ہے ۔ شاندار مسجد دارالاساتذہ ، اساتذہ کے مکانات، وسیع صحن اورمطبخ اوربے شمار طلباء کے لحاظ سے مدرسہ امتیازی حیثیت رکھتاہے ۔ دارالعلوم حقانیہ کے سرگرم اورمخلص فاضل مولانا قاری محمد اسلم صاحب حقانی بھی تدریس اورانتظامات میں سرگرم رہتے ہیں ان حضرات کی دعوت پر مولانا سمیع الحق صاحب بارہ بجے یہاں تشریف لائے یہاں جامعہ اشرفیہ لاہور کے مولانا عبیداللہ صاحب بھی پہلے سے موجود تھے استقبال کے بعد مسجد کے وسیع ہال
Flag Counter