ہ خطبات جمعہ شیخ الحدیث حضرت مولانا حافظ انوار الحق صاحب
ضبط و ترتیب: مولانا حافظ سلمان الحق حقانی
خود احتسابی کا فقدان
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اما بعد فاعوذ باﷲمن الشیطٰن الرجیم بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ عَلَیْْکُمْ أَنفُسَکُمْ لاَ یَضُرُّکُم مَّن ضَلَّ ِذَا اہْتَدَیْْتُمْ ِلَی اللّہِ مَرْجِعُکُمْ جَمِیْعاً فَیُنَبِّئُکُم بِمَا کُنتُمْ تَعْمَلُون (المائدہ: ١٠٥)
''اے ایمان والو! تم اپنی فکر کرو،اگر تم صحیح راستے پر ہونگے تو جو لوگ گمراہ ہیں وہ تمہیں نقصان نہیں پہنچا سکتے ۔اللہ تعالیٰ ہی کی طرف تم سب کو لوٹ کر جانا ہے اس وقت وہ تمہیں بتائے گا ۔کہ تم کیا عمل کرتے رہے ہو ۔''
امت مسلمہ مسائل کی دلدل میں :
محترم سامعین ! آج ہم اگر ہر طرف دیکھیں گھر کے اندر یا باہر ، اندرون ملک ، بیرون ملک ہر جگہ مسلمان مسائل کا شکار ہیں۔ اندورن تو اختلاف اور جھگڑوں میں مبتلا ہیں تو بیرون غیر مسلم کے پنجے میں، اگر ان تمام مسائل پر غورکیا جائے تو ایک صحیح العقیدہ مسلمان یہ بات کہنے پر مجبور ہوگا کہ ان مصائب وتکالیف کی اصل وجہ دین سے دوری اور حضورا کرم V کی سنتوں سے انحراف ہے آج امت مسلمہ کی اکثریت نے اللہ تعالیٰ کی بندگی اور نبی کریم V کی سنتوں کا اتباع چھوڑ کر اپنی من چاہی زندگی جو صرف خواہشات پر مبنی ہے اپنائی ہوئی ہے تو ان ہی اعمال کی وجہ سے صبح وشام نت نئی تکالیف اور مصائب کا شکار ہیں ، قرآن مجید میں تمام مصائب اور مشکلات کا سبب ان الفاظ میں بیان فرمایاکہ:
وَمَآ اَصَابَکُمْ مِّنْ مُّصِیْبَةٍ فَبِمَا کَسَبَتْ اَیْدِیْکُمْ وَیَعْفُوْا عَنْ کَثِیْرٍ(الشوریٰ:٣٠)
''جو کچھ مصیبتوں سے تم دوچار ہوتے ہو وہ سب تمہارے ہاتھوں کی کمائی ہے اور بہت سے تمہارے بداعمال اللہ تعالیٰ معاف بھی فرماتے ہیں یعنی انکی کوئی سزا نہیں دیتے ۔''