Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2016ء

امعہ دا

56 - 65
امام ابراہیم کے حق میں بہت اچھے کلمات کہے اور فرمایا کہ مجھے اندیشہ تھا کہ اس کے ساتھ ایسا ہی ہوگا۔ اس کے بعد انہوں نے ذکر کیا کہ امام ابراہیم بار بار ان کے پاس اس موضوع پر بحث کے لیے آتے رہے اور بالآخر ان کا اس پر اتفاق ہوا کہ ظالم حکمران کو ظلم سے روکنا واجب ہے۔ اس موقع پر امام ابراہیم نے امام ابوحنیفہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ہاتھ بڑھائیں تاکہ امام ابراہیم خروج کے لیے ان کے ہاتھ پر بیعت کریں۔ امام ابوحنیفہ فرماتے ہیں کہ ان کے ایسا کہنے پر میری آنکھوں کے سامنے تاریکی چھا گئی۔ عبد اللہ بن مبارک نے سبب پوچھا تو آپ نے فرمایا:
	انہوں نے مجھے اللہ کے حقوق میں ایک حق کی طرف بلایا مگر میں اس سے رک گیا اور میں نے ان سے کہا: اگر اس کام کے لیے کوئی تنہا شخص اٹھے تو اسے قتل کر دیا جائے گا اور وہ لوگوں کے لیے اس معاملے کو ٹھیک نہیں کر پائے گا، لیکن اگر اسے نیکوکار مددگار ملیں اور ایک ایسا آدمی سرداری کے لیے دستیاب ہو جس پر اللہ کے دین کے معاملے میں بھروسہ کیا جاسکے تو پھر کوئی چیز مانع نہیں ہے۔
	امام ابوحنیفہ فرماتے ہیں کہ اس کے بعد امام ابراہیم بار بار ان کے پاس اس مقصد کے لیے آتے رہے اور ان سے ایسے مطالبہ کرتے جیسے کوئی قرض خواہ قرض کا مطالبہ کرتا ہو۔
امام ابراہیم کی خروج پر ابوحنیفہ کی نصیحت 
	میں ان سے کہتا کہ یہ کام ایک آدمی کے بنانے سے نہیں بن سکتا۔ انبیا بھی اس کے کرنے کی طاقت نہیں رکھتے تھے جب تک وہ اس کام کے لیے آسمان سے مامور نہ کیے جاتے۔ یہ فریضہ دیگر فرائض کی طرح نہیں ہے جنہیں کوئی شخص تنہا بھی ادا کرسکتا ہے۔ یہ کام ایسا ہے کہ تنہا آدمی اس کے لیے کھڑا ہوگا تو اپنی جان دے گا اور خود کو ہلاکت میں ڈالے گا، اور مجھے اندیشہ ہے کہ وہ اپنے قتل میں اعانت کا ذمہ دار ٹھہرے گا۔ پھر جب ایک ایسا شخص قتل کیا جائے گا تو پھر کوئی دوسرا اس کام کے لیے اپنی جان ہلاکت میں ڈالنے کی ہمت نہیں کر پائے گا۔ پس اسے انتظار کرنا چاہیے، اور یقینا فرشتوں نے کہا تھا: کیا تو اس میں ایسے کومقرر کرے گا جو اس میں فساد مچائے اور خونریزی کرے اورہم تو تیری حمد کے ساتھ تیری تسبیح کرتے ہیں اور تیری پاکی بیان کرتے ہیں؟ فرمایا: میں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔
	پس امام ابوحنیفہ کے مؤقف کا خلاصہ یہ ہوا کہ ظالم حکمران کو ظلم سے روکنا واجب ہے اور اس کے لیے خروج کی راہ بھی اختیار کی جاسکتی ہے لیکن چونکہ اس راہ میں بڑی خونریزی کا امکان ہوتا ہے اس لیے خروج سے پہلے خروج کی کامیابی کے امکانات کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ نیز اس بات کا بھی اطمینان کرنا ضروری ہے کہ ظالم حکمران کے خلاف نکلنے والے ایک متبادل صالح قیادت لا رہے ہیں
Flag Counter