Deobandi Books

ماہنامہ الحق اکتوبر 2016ء

امعہ دا

19 - 65
کے نام سے قائم کیا جوپاکستان میں سب سے بڑا مدرسہ ہے اورجنہوں نے فراغت کے بعد تقسیم سے پہلے قیام پاکستان تک یہاں دارالعلوم دیوبند میں پڑھایا اسی طرح مولانا محمد اسعد صاحب مدنی مدظلہ اوردارالعلوم دیوبند کے موجودہ شیخ الحدیث جوآج کل اگرچہ درس نہیں دے سکتے معذور ہیں مگرشیخ الحدیث کے عہدہ پر فائز ہیںکی دستاربندی بھی ہوگی ۔ باقی حضرات فضلاء کرام کوکل یعنی ٢٣مارچ کوجلسہ کے اختتام کے بعد دارالحدیث کے ہال میں دستار فضیلت دی جائیں گی۔
 قاری محمد طیب کی دستاربندی مولانا اسعد مدنی 
اس کے بعد دستار بندی شروع ہوئی سب سے پہلے خود حضرت حکیم الاسلام مولانا قاری محمد طیب صاحب مدظلہ کی رسم دستاربندی اداہوئی ۔جن کی مسلسل طویل اورانتھک خدمات کے دورمیں دارالعلوم دیوبند نے ایک مدرسہ سے عالمی یونیورسٹی کی حیثیت اختیارکرلی۔ اسکے بعد جانشین شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنی قدس سرہ حضرت مولانا محمد اسعد مدنی مدظلہ صدر جمعیة العلماء ہند کی دستار بندی کااعلان ہوا۔ فضلاء دارالعلوم کی کل تعداد میں حضرت شیخ الاسلام مولانا مدنی قدس سرہ کے تلامذہ اوران سے سند حدیث لینے والوں کی تعداد دوتہائی سے کم نہ ہوگی ۔ ویسے بھی لاکھوں کروڑوںمسلمان حضرت قدس سرہ کے گرویدہ اورنام لیوا ہیں، آج یہ لوگ اپنے شیخ ،استاد اورمرشدکے جانشین اوریادگارکی اس پر مسرت اوربابرکت رسم دستاربندی کامنظر دیکھ کربے تاب ہورہے تھے ۔ اجتماع میں ہلچل مچ گئی لوگ فرط جذبات سے بے قابو ہورہے تھے ۔
مولانا اسعدمدنی کااعلان کہ میرے استاد مولانا عبدالحق میری دستار بندی کریں
		کہ اتنے میں مولانا محمد اسعد مدنی مدظلہ نے مائک پر آکر فرمایا کہ یہاں سب اکابر علم وفضل ہیں مگر اس وقت میرے دواساتذہ موجود ہیں جن میں ایک حضرت مولانا عبدالحق صاحب دامت برکاتہم ہیں ( ایک اوربزرگ کانام لیاجوغالباً دارالعلوم کے موجود شیخ الحدیث ہیں مگرنام سنا نہیں گیا)اورمیری دلی خواہش ہے کہ ان حضرات اساتذہ سے میری دستاربندی کرائی جائے ۔ اس وقت حضرت شیخ الحدیث مولانا عبدالحق مدظلہ سٹیج کے شمالی کونے میں پہلی صف میں صوفے پر تشریف فرماتھے ۔ حضرت مولانا اسعد صاحب مدظلہ ان کے پاس تشریف لے گئے اورانہیں سہارا دیتے ہوئے مائک تک لے آئے ۔
 مولانااسعدمدنی کی اپنے استاد کی تواضع اورعقیدت کافرحت انگیراوررقت آمیز منظر
		 یہ منظر عجیب فرحت انگیز اوررقت آمیز تھا ۔ مخدوم زادۂ عالم اورہندوستانی مسلمانوں کے زعیم کے اپنے استاد سے متواضعانہ اورمخلصانہ عقیدت قابل دید تھی ۔ اس کے بعد حضرت شیخ الحدیث مدظلہ اوردیگر اکابر اورحضرت قاری طیب صاحب مدظلہ نے حضرت مولانا اسعد مدنی مدظلہ کی دستاربندی کرائی ۔
Flag Counter