Deobandi Books

ماہنامہ الحق ستمبر 2014ء

امعہ دا

48 - 63
جناب محمد اسعد عمر *
مولانا جلال الدین رومیؒ اور اُن کی مثنوی 
صاحب مثنوی مولانا رومی کا نام محمد اور لقب جلال الدین تھا مولانا روم یا مولانا رومی کے نام سے مشہور اور معروف ہوئے ، ۶؍ ربیع الاول ۶۰۴ ھ کو افغانستان کے علاقہ بلخ میں پید اہوئے آپ کا سلسلہ نسب والد کی طرف سے سیدنا ابو بکر صدیق ؓ سے ملتا ہے اور والدہ کی طرف سے سیدنا علی المرتضیؓ سے آپ کے والد ماجد کا نام بھی محمد ، لقب بہائوالدین اور خطاب سلطان العلماء تھا ۔ 
مولانا رومی نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد سے حاصل کی بعد میں آپ کے والد نے اپنے شاگرد رشید اور مرید خاص مولانا برہان الدین کو آپ کا استاد اور اتالیق مقرر کیا ، آپ کی تربیت ان ہی کے زیر سایہ ہوئی اور اکثر علوم و فنون بھی ان ہی سے حاصل کیے ۔ 
۶۱۰؁ ھ میں آپ کے والد مولانا بہاء الدین نے بلخ سے نیشا پور ہجرت کی اور یہیں قیام پذیر ہوئے مولانا روم بھی اپنے والد کے ہمراہ تھے حضرت خواجہ فرید الدین عطار ؒ ملنے آئے اور اپنی مثنوی اسرار نامہ ہدیتاً آپ کو عنایت فرمایا اور آپ کے والد مولانا بہاء الدین کو ہدایت کی کہ اس جوہر قابل کی تربیت سے غافل نہ رہنا ، یہ ایک دن غلغلہ برپا کر ے گا اس وقت آپ کی عمر چھ برس تھی مولانا رومی کی شادی اٹھارہ سال کی عمر میں ہوئی ۶۲۶ھ میں والد کے ہمراہ قونیہ تشریف لے گئے اور یہیں رہنے لگے قونیہ میں دو سال گزارنے کے بعد ۶۲۸ ھ میں آپ کے والد مولانا بہائوالدین کا انتقال ہوا والد محترم کے انتقال کے بعد سلطان وقت اور تمام اکابر کے اتفاق رائے سے آپ اپنے والد ماجد کے جانشین مقرر ہوئے اور ان کے سلسلۂ درس و تدریس اور تلقین و ارشاد کو بدستور جاری رکھا۔ 
۶۳۰ ھ میں جب کہ آپ کی عمر چھبیس بر س تھی مزید علوم و فنون کے اکتساب کے لئے شام کے 
شہر حلب میں آوارد ہوئے اور مدرسہ حلاویہ میں رہائش پذیر ہو کر کمال الدین ابن العدیم سے اکتساب 
_________________________
    *ابن مولانا قاری محمد عمر علی ،مہتمم جامعہ تحسین القرآن نوشہرہ 

Flag Counter