مرتب : مولانا حافظ عرفان الحق اظہار حقانی*
عہد طالبعلمی میں مولاناسمیع الحق مدظلہ کے علمی منتخبات
قسط (۳۱)
عم محترم حضرت مولانا سمیع الحق صاحب دامت برکاتہم آٹھ نو سال کی نوعمری سے معمولات کی ڈائری لکھنے کے عادی تھے۔ ان ڈائریوں میں آپ اپنے ذاتی اور عظیم والد شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق ؒ کے معمولات شب و روز اور اسفار کے علاوہ اعزّہ و اقارب ‘ اہل محلہ و گردوپیش اورملکی و بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والے احوال و واقعات درج فرماتے۔ آپکی اولین ڈائری ۱۹۴۹ء کی لکھی ہوئی ہے ۔جس سے آپ کا ذوق او رعلمی شغف بچپن سے عیاں ہوتا ہے۔ احقر نے جب ان ڈائریوں پر سرسری نگاہ ڈالی گئی تو معلوم ہوا کہ جابجا دوران مطالعہ کوئی عجیب واقعہ ‘تحقیقی عبارت ‘ علمی لطیفہ‘ مطلب خیز شعر ‘ ادبی نکتہ‘ اور تاریخی عجوبہ آپ نے دیکھا تو اسے ڈائری میں محفوظ کرلیا۔ اس پر دل میں خیال آیا کہ کیوں نہ مطالعہ کے اس نچوڑ اور سینکڑوں رسائل اور ہزارہاصفحات کے عطر کشید کو قارئین کے سامنے پیش کیا جائے جس سے آئندہ آنے والی نسلیں اور اسیرانِ ذوقِ مطالعہ استفادہ کرسکیں۔تاہم یہ واضح رہے کہ نہ تو یہ مستقل کوئی تالیف ہے اور نہ ہی شائع کرنے کے خیال سے اسے مرتب کیا گیا ہے ۔ اسلئے ان میں اسلوب کی یکسانیت اور موضوعاتی ربط پایا جانا ضروری نہیں… (مرتب)
_______________________
۱۹۶۳ء
مولانا شیر علی شاہ کے ساتھ سفر لاہور:
۷ مئی۱۹۶۳ء : لاہور صبح نو بجے مولانا شیر علی شاہ کی رفاقت میں پہنچا۔حضرت لاہوری کے مزار پر فاتحہ خوانی کی۔ شیرانوالہ دفتر خدام الدین میں قیام رہا ‘ لاہور کا یہ سفر مولانا شیر علی شاہ کے واٹر پمپ کے سلسلے میں ہوا۔
حضرت مولانا قاری طیب مدظلہ سے ملاقات:
۸ مئی: قاری محمد طیب مدظلہ کی ملاقات برمکان حاجی شفیع کاشانہء قاسمی سمن آباد میں ہوئی، رات کوان کے ساتھ ابراہیم گارڈین گلبرگ ۹ کی دعوت میں شرکت کی۔
۹؍مئی: حضرت قاری صاحب نے بعد از نماز فجر مسجد طیب سمن آباد میں درس قرآن دیا جس میں شرکت کی سعادت پائی۔