Deobandi Books

ماہنامہ الحق ستمبر 2014ء

امعہ دا

10 - 63
نقش آغاز 			    ﷽		 مولانا سمیع الحق صاحب کا اہم پالیسی بیان  
بے اصول سیاست کا سرکس 
عمران ،قادری آزادی کیلئے پہلے قوم کوامریکی غلامی سے نکالیں، 
سیاست خدمت کی بجائے اقتدار کی جنگ بن گئی۔
 ۱۷ ستمبر ۲۰۱۴ء کو پشاور پردہ باغ میں جمعیۃ علماء اسلام کے زیراہتمام ’’خدمات جمعیۃ علماء اسلام ‘‘ کے عنوان سے ایک عظیم الشان کانفرنس منعقد ہوئی جس میں جمعیت علماء اسلام کے سرکردہ رہنمائوں کے علاوہ جمعیت کے سربراہ حضرت مولانا سمیع الحق صاحب نے بھی تفصیلی خطاب فرمایا، چونکہ ملک میں جاری سیاسی بحران اور سیاسی محاذ پر بڑھتی تلخی و بے چینی، اسلام ملک، آئین، عدلیہ اور عوامی حقوق کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔اس بارہ میں جمعیۃ (س) کا موقف کیا ہے، لہٰذا موضوع کی اہمیت کے پیش نظر مولانا مدظلہ کے بیان کے چند اہم نکات کو ادارتی صفحات میں جگہ دی جارہی ہے۔…………… (ادارہ) 
	جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اوراپوزیشن پارلیمنٹ میں جمہوریت کیلئے نہیں بلکہ مفادات کے تحفظ کیلئے متحد ہوئی ہیں ملک کی کوئی بھی سیاسی جماعت جس کا کوئی بھی نظریہ ہو،کا محور صرف اقتدار کا حصول ہے۔ عمران خان اورقادری کو اگر واقعی ملک کی آزادی چاہیے تو انہیں سب سے پہلے قوم کو امریکی غلامی سے نکالنا ہوگا۔  ملک میں مفادات کی سیاست ہورہی ہے ،اصولی سیاست اور نظریہ بالکل غائب ہوگیا ہے جس کی وجہ سے آج سیاست خدمت کے بجائے تجارت بن گئی ہے ،اقتدار کا حصول سیاسی جماعتوں کی منزل مقصود ٹھہری ہے چاہے کوئی بھی سیاسی جماعت ہو اقتدار کے حصول کیلئے جنگ لڑ رہی ہے۔مولاناسمیع الحق نے کہاکہ کئی سال سے قوم امریکی غلام ہے قادری اور عمران خان اگر واقعی قوم کو آزاد کرنا چاہتے ہیں تواس مقصد کیلئے وہ ہمارے ساتھ مل کر قوم کو امریکی غلامی سے نجات دلائیں۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن اور حکومت ایک ہی صفحے پر ہے کیونکہ دونوں کے مفادات اپنے اقتدار اور کرسی کے تحفظ کیلئے ہیں۔تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں نے نظریے کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے دفن کردیا ہے۔اب یہ جماعتیں ہر حکومت کے ساتھ شامل باجا بن کر آگے پیچھے ہوتی ہیں۔بدقسمتی سے اسلامی نظریاتی 
Flag Counter