Deobandi Books

ماہنامہ الحق ستمبر 2014ء

امعہ دا

13 - 63
دیگر اکابرین سے ملاقاتیں اور معیت:
۱۰؍مئی ۱۹۶۳ئ: صبح حضرت مولانا عبیداللہ انور کے ساتھ منٹو پارک اور شاہی مسجد کی سیر کی۔ چائے مولانا عزیز الحق شاہی مسجد نے پلائی۔دس بجے مولانا انو رکے ساتھ حاجی شفیع کے مکان پر گئے۔حضرت قاری محمد طیب صاحب نے ان کی لڑکی کا نکاح پڑھایا اور تقریر کی۔ نماز جمعہ سے قبل حضرت قاری صاحب کی تقریر  شیرانوالہ گیٹ میں سنی۔شام کو خیبر میل سے واپس ہوئے۔ (اس سفر میں مولانا محمد ادریس کاندھلوی ‘ قاضی احسان احمد شجاع آبادی‘ مولانا خیر محمد جالندھری‘ مولانا خالد محمود وغیرہ سے بھی ملنے کا اتفاق ہوا۔)
الحاج عباس خان کی حرمین سے واپسی پر استقبال:
۱۶؍مئی: آج راولپنڈی الحاج عباس خان کے حرمین سے واپسی پر استقبال کے لئے جانا ہوا،جہاں قاری سعید الرحمن سے بھی ملاقات ہوئی۔
قومی اسمبلی میں مشرقی پاکستان کے اسلامی محاذ کے علماء کرام کی دارالعلوم آمد:
۲۱مئی:  قومی اسمبلی میں مشرقی پاکستان کے اسلامی محاذ کے ارکان مولانا عباس علی خان محرک تنسیخ عائلی آرڈیننس ، مولانا اے کے یوسف اور مولانا شمس الرحمن صاحب دارالعلوم تشریف لائے اور معائنہ کیا پھر ہال میں طلبہ سے خطاب کیا، والد صاحب کے درس حدیث میں بھی شریک ہوئے، بندہ نے سپاسنامہ پیش کیا، ۵بجے واپس ہوئے۔
اہل محلہ سے ناراضگی:
۲۱ جون:  ایک طالب علم محمد کلام بنوی مسجد کے غسل خانہ میں نہانے پرملک امر الہٰی صاحب اوراس کے لڑکے گلزار کے ساتھ جھگڑا ہوا۔ ملک صاحب اور اس کے بھائی اور بعض رشتہ دار عبداللہ ،فضل کریم او ر رحیم بخش نے طلبہ کو برا بھلا کہا ،والد ماجد کی دل شکنی بھی کی۔ جس کی وجہ سے والد ماجد نے جمعہ کی شام سے اہل محلہ کی مسجد سے مقاطعہ کیا ،یاد رہے والد ماجد مدظلہ سے بدترین حالت میں بھی صبر وتحمل کا دامن نہیں چھوٹا مگر جب ایک دینی طالب علم جو مہمان رسول کا درجہ رکھتا ہے اس کی توہین و تذلیل کی بات آئی تو برداشت نہیں ہوئی، یہ ان کی زندگی کا پہلا واقعہ آیا واذا تعدی الحق لم یقیم لغضبہ شیئی والی صورتحال کی پیروی اس میں نظر آتی ہے۔اس محلہ کے لوگوں کی ناگفتہ بہ حالت پر حیرانگی ہوئی۔ رب انی دعوت قومی  لیلاً ونہاراً فلم یزدھم دعائی الا فرارا۔

Flag Counter