Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2014ء

امعہ دا

58 - 64
کائنات کچھ ایسا ترتیب دیا ہے کہ ہر آدمی اس کے سامنے بالکل بے بس ہے۔
	اللہ رب العزت مرحوم کے سیات سے صرف نظر فرمائے ان کی حسنات کو شرف قبولیت سے نوازے اور اس مقدس ماہ مبارک کے طفیل ان کی مغفرت فرمائے ،قبر کو منور فرمائے اور جنت الفردوس میں بلند مقام عطا فرمائے۔ان دنوں مجلہ الحق میں ۱۹۷۷ء کی اسارت کی داستان پڑھ بھی رہا تھا کہ وہ اللہ کو پیارے ہوگئے۔ حق تو یہ تھا کہ حاضر خدمت ہوکر تعزیت کرتا لیکن علالت کے باعث مجبور ہوں ۔  	
	فقط والسلام:   مولانا محمد عبدالمعبود عفی اللہ عنہ  (مصنف تاریخ مکہ و مدینہ) راولپنڈی
n 	مکرمی ومحترمی حضرت مولانا سمیع الحق				 05  اگست 2014
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!  جان کر بہت افسوس ہوا کہ آپ کے داماد قضائے الہٰی سے انتقال کرگئے ہیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے۔ ان کی نیکیوں کو شرف قبولیت بخشے ‘ان کے گناہوں کو معاف کرے‘ ان کے درجات بلند کرے اورانہیں اعلیٰ علیین میں مقام بلند سے نوازے اور متاثرہ خاندانوں کو صبر جمیل سے نوازے۔ امین
نظام قدرت ہے کہ جس نے دنیا میں آنا ہے ، اس نے اپنے مقررہ وقت پر اس دار فانی سے کوچ کرنا ہے ‘ بس ہروقت یہ دعا کرنی چاہیے کہ خاتمہ ایمان کی حالت میں ہو اور زندگی میں اللہ تعالیٰ ہم سے دین کا کام لے لے ۔ امین۔براہ کرم آپ میری طرف سے تمام اہل خانہ کو تعزیت اور حوصلہ کا پیغام دیجئے۔ممنون ہوں گا۔
والسلام  :        لیاقت بلوچ   ( سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان )
n 	محترم حضرت مولاناسمیع الحق صاحب زیدت معالعکم!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!  اخبار میں برادرم محمد شفیق صاحب کی رحلت کی خبر پڑھی ۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔ موت توایک اٹل حقیقت ہے اور ایسی حقیقت کہ ہر ایک نے اس کا سامنا کرنا ہے۔ اِِنَّ الْمَوْتَ الَّذِیْ تَفِرُّوْنَ مِنْہُ فَاِِنَّہٗ مُلٰقِیْکُمْ ۔	اب عملاًتو ہر ایک نے اس کو ماننا  اور مانا بھی ہے کہ کوئی مفر نہیں۔اگرچہ فلسفیانہ مباحث ہیں اس کے تصورات مختلف بیان کئے جاتے ہیں کہ زندگی کیا ہے؟ عناصر میں ظہور ترتیب۔موت کیا ہے انہیں اجزاء کا پریشان ہونا لیکن دینی تصور میں تو یہ صرف ترتیب عناصر اور اضطراب عام نہیں۔ایک حقیقت ہے جو حقائق کا دروازہ تو کیا دروازے کھول دیتا ہے۔ یہ آنکھیں بند رہتی ہیں جب تک کھلی رہتی ہیں او رکھل جاتی ہیں جب بندہو جاتی ہیں اور وجہ ظاہر کہ اعمال جو بھی ہوں نفس ناطقہ میں اس کا صرف تصور نہیں اور یہ نفس ناطقہ جب بدنی علائق سے چھٹکارا حاصل کرجاتا ہے تووہاں سے اعمال کا انعکاس شروع ہوجاتا ہے جواولین مرحلہ میں تو راحت و الم قبر وبرزخ اور عاقبت میں جنت و دوزخ کی شکل میں نمودار ہوتا ہے ، تو کہنے کا مقصد یہ تھا کہ ہر ایک نے مرنا بھی ہے اور ہر ایک 
Flag Counter