Deobandi Books

ماہنامہ الحق جولائی 2014ء

امعہ دا

5 - 65
بعد تحریک طالبان پاکستان کیلئے بھی وہاں پر حکومت پاکستان سے لڑنے کیلئے نئے مواقع کا امکان مزید بڑھ گیا ہے جو لوگ اس خوش فہمی میں ہیں کہ صرف شمالی وزیرستان میں آپریشن کے بعد امن کا پرچم پورے پاکستان پر لہرائے گا تو یہ زمینی حقائق سے سراسر چشم پوشی ہے، عالمی مبصرین ،تجزیہ کار اور خصوصاً بی بی سی کا تجزیہ یہی ہے کہ ’’پاکستان کی مشکلات مزید بڑھیں گی کم نہ ہوں گی ،لہٰذا جنگ و جدل دونوں فریقوں کے مسائل کا حل نہیں۔‘‘آخر کار جنگ ِ عظیم کا نتیجہ بھی مذاکرات ہی تھا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ پاکستان کے احوال پر رحم فرمائے اورپاکستان سمیت دنیا بھر میں حقیقی امن قائم کرے۔ امین
________________________
مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ حضرت مولانا سمیع الحق صاحب کا
 آپریشن کے بعد اہم پالیسی بیان
راولپنڈی(۳۰۔جون)  مذاکراتی کمیٹی کے روح رواں اور اس عرصے میں میڈیا کی توجہ کا مرکزی کردار جمعیت علماء اسلام (س) کے امیر اور طالبان مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے ’’گویم مشکل وگرنہ گویم مشکل‘‘ کے مصداق حکومت طالبان مذاکرات کے ڈراپ سین اور شمالی وزیرستان میں آپریشن کے حوالے سے محتاط طرزعمل اختیار کرتے ہوئے شمالی وزیرستان میں آپریشن کے بعد پہلی بار اتوار کو اکوڑہ خٹک سے فون پر روزنامہ ’’نوائے وقت‘‘ کے چیف رپورٹر جناب سلطان سکندر سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ میڈیا سے بات نہ کروں تو کہتے ہیں کہ خاموش ہوگئے اور اگر بات کروں تو کہتے ہیں کہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کررہا ہوں لیکن میں اس تمام افسوسناک صورتحال پر خاموش نہیں ہوں بلکہ صدمے و سکتے کی حالت میں ہوں کہ ہماری چار پانچ ماہ کی مخلصانہ کوششوں پر پانی پھردیا گیا۔ اس دوران ملک میں امن قائم ہو ا،ہم دل سے چاہتے ہیں کہ حقیقی امن قائم ہولیکن اس سلسلے میں تمام کوششوں کو یک لخت ختم کردیا گیا۔اور وجوہات سے بھی آگاہ نہیں کیا گیا،اب ہماری ساری توجہ آئی ڈی پیز کے ساتھ تعاون اور ان کی بحالی پر مرکوز ہے۔ اس سلسلے میں ہماری جمعیت کے رہنما شاہ عبدالعزیز اور مولانا یوسف شاہ دیگر علماء اوردینی مدارس کے مہتم حضرات کے ہمراہ جنوبی اضلاع میں رات دن اس کام میں سرگرم عمل ہیں، دو سو سرکاری سکولوں کے علاوہ تمام دینی مدارس میں آئی ڈی پیز کو رہائش کے علاوہ دیگر سہولتیں دی جارہی ہیں‘ ہم نے چار پانچ سو علماء کا اجلاس بلا کر انہیں آئی ڈی پیز کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں ادا کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس سلسلے میں کرک اور دیگر اضلاع میں کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ علماء خطبات جمعہ میں عطیات کیلئے اپیلیں کررہے ہیں۔ 
Flag Counter