Deobandi Books

ماہنامہ الحق جولائی 2014ء

امعہ دا

49 - 65
اسپرم بینکوں میں اپنے اسپرم کا عطیہ دینے والے بعض افراد رفاہی جذبے سے ایسا کرتے ہیں، جب کہ بعض اپنے عطیے کا معاوضہ وصول کرتے ہیں۔ نو (۹) ملکوں میں عطیۂ حیوان منوی Sperm Donation) پر ہونے والے انتیس (۲۹) مطالعات (Studies) کا نتیجہ یہ سامنے آیا کہ عطیہ دہندہ کو ایک انزال  (Ejaculation) پر دس (۱۰) ڈالر سے ستر (۷۰) یورو تک ملتے ہیں۔ نیویارک میں واقعCryos International Sperm Bank سے رابطہ رکھنے والے عطیہ دہندگان کے درمیان ہونے والے سروے سے معلوم ہوا کہ عطیہ کے مذکورہ بالا دوہی مقاصد اہم ہیں۔ اس اسپرم بینک میں عطیہ پر جومعاوضہ طے تھا ،۲۰۰۴ء میں اس میں سو فی صد اضافہ کردیا گیا، لیکن نہ نئے عطیہ دہندگان نے رجوع کیا نہ پرانے عطیہ دہندگان کے عطیوں کی تعداد (Frequency) میں اضافہ ہوا۔ ایک سال کے بعد معاوضہ کی سابقہ شرح بحال کردی گئی، تب بھی دونوں پر کوئی اثر نہ ہوا۔ نہ عطیہ دہندگان کی تعداد کم نہ ہوئی اور ان کی باریوں میں کمی آئی۔ 
	جو افراد اسپرم بینک کو اپنے اسپرم کا عطیہ دیتے ہیں وہ ان بچوں کی کوئی قانونی ذمہ داری نہیں لیتے جو ان کے اسپرم سے پیدا ہوئے ہوں۔ اس سلسلے میں اسپرم بینک اپنے عطیہ دہندگان سے باضابطہ معاہدہ (Agreement)کرلیتے ہیں۔ 
	اسپرم بینک میں بعض شادی شدہ افراد بھی اپنا اسپرم محفوظ کرواتے ہیں، مثلاً وہ فوجی جومحاذِ جنگ پر جارہے ہوں (خلیجی جنگ میں بہت سے امریکی فوجیوں نے یہ کام کیا)، یا کینسر وغیرہ کے وہ مریض جو اپنا کیمیاوی علاج (Chemotherapy) کروارہے ہیں۔ 
	اسپرم بینک عطیہ پر ابھارنے کے لیے پبلسٹی کے تمام ممکنہ ذرائع استعمال کرتے ہیں، خاص طور پر وہ اس کام کے لیے انٹرنیٹ اورGay & Lesbian Publications کا سہارا لیتے ہیں۔ عموماً اٹھارہ (۱۸) سے پینتالیس (۴۵) سال کے درمیان کی عمر کے افراد کا اسپرم حاصل کیا جاتا ہے۔ جو افراد ان سے رجوع کرتے ہیں ان کا بہت تفصیل سے معاینہ (Checkup) کیا جاتا ہے کہ وہ موروثی امراض (Genetic Diseases) ، کرو موسوم سے متعلق نقائص (Chromosomal Abnormalities) یا اسپرم کے ذریعے منتقل ہونے والے متعدی امراض (Sexual Transmitted infections) کا شکار تو نہیں ہیں۔ اگر وہ صحت مند ہوں تو ان کے اسپرم کا نمونہ لے کر اس کی بھی خورد بینی حیاتیاتی جانچ (Microbiological test) کی جاتی ہے کہ اس میں متحرک حیواناتِ منویہ کی تعداد کیا ہے؟ ان میں تولیدی صلاحیت کتنی ہے؟ عملِ انجماد کے دوران وہ زندہ رہ پائیں گے یا نہیں؟ وغیرہ۔ پھر مخصوص تکنیک سے اسے منجمد کرکے چھ ماہ کے لیے محفوظ کردیا جاتا ہے۔ 
Flag Counter