Deobandi Books

ماہنامہ الحق دسمبر 2013ء

امعہ دا

65 - 65
۔ فاضل مترجم نے اس کے ترجمے کے ساتھ ساتھ اسے مزید مفید بناکر اس پر کچھ اضافے اور حواشی بھی قلمبند کئے اوراہم قیمتی عنوانات سے مزین کیا ہے۔ کتاب کا نام اگر سوانح حیات امام مسلم اور ان کی محدثانہ خدمات ہوتے تو بہتر ہوتا۔ کمپوزنگ کے بعض اغلاط جابجا نظر آتے ہیں۔ تاہم امید ہے کہ آئندہ طباعت میں اس کی تلافی ہوگی۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ ہو۔ اللہ توفیق دے کہ دوسرے حصہ کا بندوبست کرے امین ۳۹۷ صفحات پر مشتمل اس کتاب کی عام قیمت ۴۰۰ روپے ہے۔مکتبہ النور کراچی سے دستیاب ہے۔0305-3211436 (م ۔ا۔حقانی )
٭	    تلامذہ امام اعظم ابوحنیفہ کا محدثانہ مقام  … حافظ ظہور احمد الحسینی
کتاب وسنت کی گہرائی تک پہنچنے کا نام فقہ ہے‘ قرآن کریم کی رو سے راسخین فی العلم سے مراد وہ علماء ہیں جو کتاب وسنت کی گہرائی تک پہنچے ہوں‘ فقہاء کرامؒ کی خدمات اور دین حق کی نشرواشاعت میں ان کی مساعی جمیلہ پرامت نے ہمیشہ انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ہمارے لئے تمام فقہاء خواہ حنفی ہوں یا شافعی مالکی یا حنبلی وہ ہمارے لئے محترم ہیں‘ ہمیں کسی کے علم وفقہ میں کوئی نقص نظر نہیں آتا ہے ہم کیا ہیں کہ اپنے اسلاف کے علوم ومعارف پر کوئی تنقید کریںیا تعصب کی نظر سے اسلاف امت دیکھ سکیں لیکن بدقسمتی سے مغربی تہذیب کے غلبہ کے بعد امت مسلمہ افتراق و انتشار کی شکار ہوگئیں۔مغرب نے امت مسلمہ کو اپنے مقصد اور نصب العین سے کسی اور جانب گامزن کردیا۔عصرحاضر میں ایک ٹولہ ایسا بھی ہے جو امام اعظم ابوحنیفہ ؒ اوران کے اجلہ شاگردوں پر تنقید کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتااورانکے محدثانہ مقام کو مشکوک بناتے ہیںحتیٰ کہ انکے محدث ہونے کا سرے سے انکار کرتے ہیںاورانکے اجلہ شاگردوں کے خلاف رکیک حملے کرتے ہوئے ان کے خلاف بعض نازیبا الفاظ استعمال کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔ زیرتبصرہ کتاب نے انہی شکوک وشبہات کو کچھ اس قدر بہتر اور جدید انداز میں یقین کی بھٹی میں ڈال کر حل فرمایا ‘ امید ہے کہ اس کتاب سے ان شکوک وشبہات کی بیخ کنی ہوگی۔شک بر بنائے جہالت ہوتا ہے لیکن اگر اس کو یقینی علم سے دور کردیا جائے تو پھر اعتراضات کرنے کی گنجائش سرے سے باقی ہی نہیں رہتی۔حافظ ظہور احمد الحسینی نے اس سے پہلے امام ابوحنیفہ ؒ کے محدثانہ مقام کے نام سے ایک کتاب تحریر فرمائی اوراب ان کے شاگردوں کے محدثانہ مقام کو زیربحث لایا گیا ہے‘ اورمکمل تحقیقی ‘ تاریخی حوالوں سے ان تمام فقہاء کے محدثانہ عظمت اور جلال کو واضح کردیا ہے اور نہایت محقق ‘مستحکم‘ دلائل اور ناقابل تردید حقائق سے امام اعظم کے اجلہ تلامذہ کے محدثانہ شان کو ضبط تحریر میں لا کر مصنف نے نہایت عرقریزی ‘شوق ‘محنت‘محبت اور خلوص کیساتھ احناف کی طرف سے یہ فرض کفایہ ادا کرکے مخالفین کے تمام شبہات‘ اعتراضات او تعصبات کے تسلی بخش جوابات دئیے ہیں۔۵۶۸صفحات پر مشتمل یہ کتاب مکتبہ خانقاہ امدادیہ مدرسہ عربیہ حنفیہ تعلیم الاسلام حضرواٹک سے دستیاب ہے۔   (م ۔ا۔حقانی )

Flag Counter