Deobandi Books

ماہنامہ الحق دسمبر 2013ء

امعہ دا

59 - 65
 امراض خبیثہ جنم لے رہے ہیں ، جن سے کوئی سماج و معاشرہ کہیں بھی صالح و تندرست نہیں رہ سکتا ہے ، انہیں معاشرتی بیماریوں نے مغربی دنیا کو اخلاقی و تہذیبی طور پر ایسا دیوانہ بنا دیا ہے کہ وہاں کے کسی بھی باوقار معتبر کرسی پر بیٹھے فرد کے نسب کا یقین سے پتہ لگانا مشکل ترین امر بنا ہوا ہے ، اس کے برعکس مسلم معاشرہ اسلامی تعلیم و پردۂ شرعی کی مضبوط حصار کے سبب سے آزادی نسواں و بے حجابی کے تیز وتند طوفانوں کے باوصف اب بھی بہت حد تک محفوظ ہے ، ہاں اب ان کی نوجوان نسلوں خصوصاً لڑکیوں میں بے پردگی و جسم ننگا کرنے کے بڑھتے ہوئے شوق سے اس کا مستقبل تہذیبی بگاڑ کے انتہائی خطر ناک موڑ پر آچکا ہے ، اگر مسلمان اپنی لڑکیوں و عورتوں میں بڑھتی ہوئی بے قید آزادی و بے پردگی و جسم ننگا کرنے کے بڑھتے ہوئے شوق سے اس کا مستقبل تہذیبی بگاڑ کے انتہائی خطرناک موڑ پر آچکا ہے ، اگر مسلمان اپنی لڑکیوں و عورتوں میں بڑھتی ہوئی بے قید آزادی و بے پردگی کے فتنوں کو معمولی تصور کیا اور اس کی طرف سے ان میں پھیلی ہوئی غفلت کے وہ شکار رہے ، تو ان کا عائلی اصول و دستور ، حسب و نسب ، خون وشرافت ، تہذیب و تمدن کی تباہی یقینی ہے ، اس لیے اگر وہ اپنی نسلوں کو صحیح النسب ، اخلاقی و اعلیٰ اقدار کا پیکر دیکھنا چاہتے ہین ، جس پر امت مسلمہ کی ہمہ جہتی ترقی و تشخص موقوف ہے ، تو ہر گھر کا ذمہ دار والدین ، تعلیمی و ثقافتی مسلم لڑکیوں و عورتوں کو پردۂ شرعی کے فوائد کی جانکاری دیں ، اسلامی معاشرہ کی ترقی و صالحیت مسلم طبقہ نسواں کی صحیح دینی تعلیم و تربیت ، تخلیق تہذیب اور ان کے پردہ حجاب میں پوشیدہ ہے ، چونکہ جب کسی قسم کی صنف نسواں بے حجاب و بیرون خانہ ہو جاتی ہیں ، تو ان کی نسل و معاشرہ کی ہلاکت تاریخی قدرتی اٹل قانون ہے ۔		
      ؒ      ِ
(بقیہ صفحہ ۴۸ سے )      (مُور مُون چرچ اور ایک سے زائد شادیوں کا عمل)
میری رجنیلی‘ کرسٹین اور روبن کے ہمراہ اس پروگرام میں ایک سے زائد شادی کو ایک اچھا مثبت اور خوب صورت طرز عمل قرار دیتے ہیں۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں اب اس بات پر گفتگو کا آغاز ہوگیا ہے کہ ایک اچھا مثالی اور اخلاق سے لبریز معاشرہ قائم کرنے کے لئے اخلاقی اقدار پر پابند رہنا ازحد ضروری ہے۔
اور اخلاقی اقدار سے لبریز معاشرے میں ‘ قبل از شادی تعلقات ‘ جوابازی ‘ شراب نوشی ‘ ننگ پن کے مظاہرے ‘ ہم جنس پرستی اوراس کا قانونی جواز وغیرہ وغیرہ ان تمام سے مکمل اجتناب انتہائی ضروری ہے۔
باقی رہا شادی کے حوالے سے یک زوجگی اور کثیر زوجگی کا رواج دنیا بھر کی تہذیبوں اور معاشروں میں پایا جاتا ہے۔ نکاح ایک انفرادی تمدنی ضرورت ہے‘ جسے تمام معاشروں نے تسلیم کیا ہے‘ لیکن قرآن وسنت نے اس پہلو کے علاوہ اسے اخلاقی اور دینی ضرورت بھی قرار دیا ہے۔ اوراس کے قیام پر بہت شدت سے عمل کرایا ہے اور قرآن مجید نے تو نکاح کو سنت ِ انبیاء قرار دیا ہے۔

Flag Counter